تروپتی مندر سے 18 غیر ہندو ملازمین کا تبادلہ

   

دیگر مذاہب کی تشہیر کا الزام، عیسائی اور مسلم ملازمین نشانہ پر
حیدرآباد۔/5 فروری، ( سیاست نیوز) تروملا تروپتی دیواستھانم میں غیر ہندو ملازمین کی خدمات سے علحدگی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ صدرنشین دیواستھانم بورڈ بی آر نائیڈو نے 18 نومبر 2024 کو منظورہ قرارداد پر عمل کرتے ہوئے تقریباً 18 ایسے ملازمین جو غیر ہندو ہیں ان کا تبادلہ کردیا۔ ان پر الزام ہے کہ وہ دیگر مذاہب کا پرچار کررہے ہیں۔ دیواستھانم کے حدود میں غیر ہندو مذہبی روایات پر عمل آوری کے نتیجہ میں ہندو یاتریوں کے مذہبی جذبات مجروح ہورہے ہیں۔ صدرنشین بورڈ نے عہدیداروں سے مشاورت کے بعد تبادلہ کے احکامات جاری کئے۔ یاتریوں کا کہنا ہے کہ ملازمت کے وقت ہندوازم پر عمل آوری سے متعلق جو حلف لیا جاتا ہے اس کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ جن ملازمین کا تبادلہ کیا گیا ان میں مہیلا پالی ٹیکنک کی پرنسپل، آیورویدا کالج کے پرنسپل، بعض لکچررس اور دیگر افراد شامل ہیں۔ بورڈ نے مندر کے امور کے سلسلہ میں غیر ہندو ملازمین کے تقررات نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قرارداد منظور کی تھی۔ غیر ہندو ملازمین کو دیگر سرکاری محکمہ جات میں تبادلہ کیا جارہا ہے یا پھر انہیں پی آر سی دیتے ہوئے سبکدوش کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ نئے صدرنشین کے جائزہ لینے کے بعد دیواستھانم بورڈ سے مسلم اور عیسائی ملازمین کو خدمات سے علحدہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔1