حکومت تلنگانہ کا منصوبہ ، کسانوں میں شعوربیداری کی تجویز
حیدرآباد : ہارٹیکلچر ڈپارٹمنٹ کے میڑچل ڈسٹرکٹ کے عہدیداروں نے کسانوں کو ترکاریوں کی کاشت کرنے کے سلسلہ میں ترغیب دلائی اور کہا کہ ایکسپورٹ مارکٹ کو نظر میں رکھتے ہوئے ان فصلوں کی کاشت کو اہمیت دی جائے۔ عہدیداران تقریباً 1,800 ایکرس میں ترکاریوں کی کاشتکاری کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں اقدامات کررہے ہیں۔ دراصل، انڈسٹریز اور کارس ڈپارٹمنٹس کے ساتھ تال میل سے سمندر پار مارکٹس میں پھلوں اور ترکاریوں کو برآمد کرنے منصوبے بنارہے ہیں۔ ان اشیاء کی برآمدات سے کسانوں کو مالی فائدہ ہوگا۔ ریاستی حکومت نے عہدیداروں سے کہا ہیکہ پہلے اس سلسلہ میں کسانوں کو حساس بنایا جائے اور پھر ترکاریوں اور پھلوں کو برآمد کرنے کے منصوبے پر عمل کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔ اس منصوبہ کے مطابق ہارٹیکلچر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پہلے ترکاریوں اور پھلوں کو برآمد کرنے میں دلچسپی رکھنے والے کسانوں کی نشاندہی کی جائے گی اور اس کے بعد کسانوں کو ایکسپورٹ مارکٹ میں مانگ کی اشیاء کی کاشتکاری کرنے کی ترغیب دلائی جائے گی۔ کسانوں کو وہ ترکاریوں اور پھلوں کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے کئی مشورے بھی دیں گے۔ کسانوں کو انگور، آم، بھینڈی، پھلیوں، سوجنی کی پھلی وغیرہ کی کاشتکاری کیلئے حوصلہ افزائی کی جائے گی جن کی گلوبل مارکٹس میں اچھی مانگ ہے۔ عہدیداروں نے پہلے مرحلہ میں 75000 ٹن پھلوں اور ترکاریوں کو برآمد کرنے کے سلسلہ میں اقدامات شروع کئے ہیں۔ محکمہ جات انڈسٹریز اور کامرس کسی فیس کے بغیر پھلوں اور ترکاریوں کو برآمد کرنے کیلئے تمام منظوریاں دیں گے۔ ان عہدیداروں نے کہا کہ میڑچل ڈسٹرکٹ میں ترکاریوں اور پھلوں کو اسٹور کرنے کیلئے کافی کولڈاسٹوریجس ہیں۔ میڑچل ڈسٹرکٹ ہارٹیکلچر آفیسر، ستار نے کہا کہ سمندر پار مارکٹس کی ضرورت کے لحاظ سے ایک پلان تیار رکھا گیا ہے۔ اوورسیز مارکٹس کو پھلوں اور ترکاریوں کو برآمد کرنے سے متعلق کسانوں کو حساس بنانے کیلئے ضلع واری فارمرس گروپس بنائے جائیں گے۔ وہ بیرون ملک مارکٹس میں جن پھلوں اور ترکاریوں کی مانگ ہے ان کی کاشتکاری کیلئے ہی کسانوں کی حوصلہ افزائی کریں گے اور انہیں اس کی ترغیب دلائیں گے۔