ترکیہ اور روس کا رابطہ، شام کی یکجہتی اور یوکرین میں مذاکرات پر اتفاق

   

انقرہ، 27 مئی (یو این آئی)ترک وزیر خارجہ خاقان فدان اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے شام کی علاقائی سالمیت کے تحفظ اور طویل مدتی علاقائی استحکام کو آگے بڑھانے کے لئے اپنے ممالک کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ماسکو میں اعلیٰ سطحی مذاکرات کے بعد منگل کے روز ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فدان نے کہا کہ ترکی اور روس کی حیثیت سے ہم شام کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے ۔ہم اپنی کوششوں کو تیز کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ شامی عوام خوشحالی اور استحکام حاصل کریں۔دونوں اعلیٰ سفارت کاروں نے روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادگی کا بھی اظہار کیا اور دونوں نے ایک قابل اعتماد ثالث کے طور پر ترکیئے کے کردار کی حمایت کی۔لاوروف نے استنبول کو مستقبل کے مذاکرات کے لئے ایک “امید افزا مقام” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ہم ایک بار پھر یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے دوسرے دور کے لئے اپنے ترک دوستوں سے اپیل کر سکتے ہیں۔فدان نے ایک بار پھر ماسکو اور کیف کے درمیان مستقبل کے مذاکرات کی میزبانی کے لئے ترکی کی آمادگی کا اظہار کیا اور اس عمل کے لئے ترک صدر رجب طیب اردگان کی حمایت کا اظہار کیا۔فدان نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی فوری طور پر بند ہونی چاہیے ۔ بصورت دیگر اسرائیل کو اپنی لپیٹ میں لینے والی افراتفری کو روکنا ممکن نہیں ہوگا۔لاوروف نے فلسطین کے مسئلے پر ترکیہ کے ساتھ روس کی صف بندی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں ترکیہ کے ساتھ ہمارے خیالات مشترک ہیں۔ غزہ اور مغربی کنارے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے ۔ترک وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق فدان کا ماسکو کا دورہ لاوروف کی دعوت پر 26 اور 27 مئی کو ہوا۔دورے کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے فدان کا استقبال کیا اور لاوروف سے بات چیت کی۔ انہوں نے متعدد سینئر روسی عہدیداروں سے بھی ملاقات کی جن میں صدارتی معاون ولادیمیر میڈنسکی بھی شامل ہیں جنہوں نے 16 مئی کو استنبول میں روس یوکرین مذاکرات میں روسی وفد کی قیادت کی تھی۔