انقرہ : وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ شامی باشندوں کو محفوظ اور انسانی طریقے سے ان کے ممالک میں بھیجا جانا چاہیے اور ترکیہ بھی ایسا ہی کررہا ہے۔چاووش اولو نے ان خیالات کا اظہار انطالیہ کے علاقے کیپیز میں شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ آج ایک وسیع جغرافیہ پر پھیلا ہوئے ایک عالمی اداکار بن چکا ہے ، چاوش اولو نے کہا کہ اس خطے جہاں جنگیں اور تنازعات جاری ہیں صدر رجب طیب اردغان کی قیادت میں مسلسل استحکام قائم کیے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ دنیا 5 سے عظیم ہے اور دنیا بھر میں نئے نظام کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ یہ نظام دنیا کی امیدوں اور مسائل کا حل نہیں ہے، یہ مسائل کو حل نہیں کر سکتا، یہ بحرانوں پر قابو نہیں پا سکتا، یہ انسانیت کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکتا، اس لیے اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو روکنے کے لیے ترکیہ اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور ترکیہ ہی جنگوں اور تنازعات میں امن کے لیے ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے اور ترکیہ ہی ترک ریاستوں کی تنظیم کی چھتری تلے عظیم ترک دنیا کو متحد کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ دنیا میں امن و آشتی کے لیے ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے۔ چاوش اولو نے کہا کہ روس، ایران، شام اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں اکٹھے ہوئے اور شام کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کی ہے اور شامی باشندوں کی محفوظ واپسی کیلئے کام شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شام میں دہشت گردی کا صفایا ہونا چاہیے اور ترکیہ میں موجود شامی باشندوں کو بحفاظت اپنے ملکوں کو واپسی کا بندو بست کیا جانا چاہیے۔