استنبول۔ یکم؍ نومبر (یو این آئی) ترکیہ کی ایک عدالت نے جنوری میں شمال مغربی صوبے بولو میں ایک اسکی ریزورٹ میں واقع ہوٹل میں بھیانک آتشزدگی کے معاملے میں جس میں 78 افراد کی موت ہو گئی تھی، 11 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔ عدالت نے ہوٹل کے مالک ہالیت ارگل، اس کی بیوی اور دو بیٹیوں، ہوٹل کے منیجرز، ایک ڈپٹی میئر اور ایک ڈپٹی فائر چیف کو ممکنہ طور پر قتل کے ارادے سے لاپرواہی برتنے کا مجرم قرار دیا۔ ان میں سے ہر ایک کو 34 بچوں کی موت کیلئے عمر قید کی سزا سنائی گئی اور آگ میں جھلسے 44 بالغ افراد کی موت کے لیے اضافی 25 سال کی سزا سنائی گئی۔ ملزمین نے الزامات سے انکار کیا اور توقع ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے ۔ اس مقدمے میں کل 32 ملزمین شامل تھے ۔ ترکیہ کی میڈیا کے مطابق، 11افراد کے علاوہ، 18 دیگر، جن میں سے زیادہ تر ہوٹل کے ملازمین تھے ، کو 12 سے 22 سال تک قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ تین کو بری کر دیا گیا۔ 21 جنوری کو 12منزلہ گرینڈ کارٹل’ ہوٹل میں اسکول کی سرمائی تعطیلات کے دوران آگ لگنے سے 78 افراد کی موت ہو گئی تھی جبکہ 137 دیگر زخمی ہوگئے تھے ۔