ترکی: بحیرہ اسود میں گیاس کے مزید ذخائر دریافت

   

Ferty9 Clinic

انقرہ۔ ترکی نے اعلان کیا ہے کہ بحیرہ اسود میں قدرتی وسائل کی تلاش کے دوران اسے گیس کے وسیع ذخائر ملے ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردغان کے مطابق یہ ذخائر 135 بلین مکعب میٹر سے زائد ہیں۔ترکی کو توانائی کے اپنے ذخائر کی کمی کا سامنا ہے اور وہ ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے زیادہ تر تیل اور گیس درآمد کرتا ہے۔ یہ ملک روسی قدرتی گیس کے بڑے خریداروں میں سے ایک ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے ترکی بحیرہ اسود میں قدرتی وسائل کی تلاش میں مصروف ہے۔ترک صدر رجب طیب اردغان نے کو بحیرہ اسود کے ساحلی صوبہ زونگولدک میں ایک نئی بندرگارہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا فاتح نامی ڈرلنگ بحری جہاز نے ساکریا گیس فیلڈز میں 135 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ بحیرہ اسود میں دریافت ہونے والے گیس کے ذخائر اب 540 بلین کیوبک میٹر تک پہنچ چکے ہیں۔اردغان کے بقول اس علاقے میں مزید گیس دریافت ہونے کی بھی توقع ہے۔فاتح نامی ڈرلنگ بحری جہاز نے ساکریا گیس فیلڈز میں 135 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔اگست 2020ء میں ترکی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے گیس کے اب تک کے سب سے بڑے ذخائر دریافت کیے تھے۔ 405 بلین کیوبک میٹر کے یہ ذخائر بھی بحیرہ اسود میں ہی ملے تھے۔ ان ذخائر کی دریافت کا اعلان کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ ہدف یہ ہے کہ یہ گیس 2023کے آغاز تک مقامی مارکیٹ تک لائی جا سکے ،تاہم ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ پیداوار شروع کرنے کے لیے نہ صرف زیادہ وقت درکار ہو گا بلکہ کئی بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری بھی درکار ہو گی۔ بحیرہ اسود کے علاوہ ترکی بحیرہ روم کے مشرقی حصے میں بھی قدرتی وسائل کی تلاش میں مصروف ہے حالانکہ اس علاقہ میں ترکی اور اس کے ناٹو اتحادی یونان کے ساتھ سمندری حدود کی سرحد کے معاملے پر تنازعہ بھی موجود ہے۔