ترکی سے 2011 سے اب تک 9 ہزار غیر ملکی دہشت گردملک بدر

   

انقرہ : ترکی، PKK/YPD اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہونے کے لئے ترکی آنے والے 9 ہزار غیر ملکی دہشت گردوں کو ملک بدر کر چْکا ہے: ترکی وزارت داخلہ ترکی، 2011 سے لے کر اب تک 9 ہزار غیر ملکی دہشت گردوں کو ملک سے نکال چْکا ہے۔ترکی وزارت داخلہ شعبہ نقل مکانی ڈائریکٹریٹ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بیرونی ممالک سے، PKK/YPD اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہونے کے لئے ترکی آنے والے غیر ملکی دہشت گردوں کو ملک بدر کرنے کے لئے کاروائیاں جاری ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں 2011 سے جاری جنگ کے دوران 102 قومیتوں سے 9 ہزار سے زائد غیر ملکی دہشت گردوں کو ملکی حدود سے خارج کیا جا چْکا ہے۔ملک سے خارج کئے جانے والے دہشت گردوں کی بحیثیت قومیت تقسیم پر نگاہ ڈالی جائے تو یورپی یونین ممالک سرفہرست دِکھائی دیتے ہیں۔ دہشت گردوں کو ڈی پورٹ کرنے کے لئے جاری کاروائیوں کے ذیل میں سال 2011 سے اب تک 59 امریکی اور یورپی یونین کے رکن ممالک سے 1109 غیر ملکی دہشت گردوں کو ملکی حدود سے نکالا جا چْکا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ 2019 میں 12 یورپی یونین ممالک کے 126، 2020 میں 8 یورپی یونین ممالک کے 95 ، 2021 میں 8یورپی یونین ممالک کے 69 اور 2022 کے پہلے 7 مہینوں میں 6 یورپی یونین ممالک کے 20دہشت گردوں کو ترکی سے نکالا گیا ہے۔2019 کے آغاز سے اب تک جن سرفہرست 8 قومیتوں کے دہشت گرد جنگجووں کو ان کے ملک واپس بھیجا گیا ہے ان میں فرانس، جرمنی، ہالینڈ، بیلجئیم، فن لینڈ، رومانیہ، سویڈن اور آسٹریا شامل ہیں۔