ترکی میں القاعدہ کے 5مددگاروں پر امریکی پابندیاں

   

انقرہ : امریکی حکومت نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو مالی امداد فراہم کرنے والے پانچ افراد پر پابندیاں عائد کردیں۔ ترکی سے سرگرم یہ افراد مختلف ملکوں کے شہری ہیں۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کوایک بیان میں کہاکہ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ایسے پانچ افراد کے خلاف پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، جنہوں نے دہشت گرد گروپ القاعدہ کو مالی اور لاجسٹک امداد فراہم کی تھیں۔امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جن افراد کے خلاف پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں مصری نڑاد ترک وکیل ماجدی سلیم اور محمد نصرالدین الغزلانی، ترکی کے نورالدین مصلحان، جبرئیل گوزل اور سنار گورلیان شامل ہیں۔ ان لوگوں پر دہشت گرد گروپ القاعدہ کو’’مادی تعاون، مالی امداد، ساز و سامان، تکنیکی امداد، اشیاء اور خدمات وغیرہ” فراہم کرنے کی وجہ سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔امریکی وزارت خزانہ نے بھی ایک بیان میں بتایا ہے کہ مذکورہ افراد نے القاعدہ کی طرف سے فنڈ منتقل کرنے میں مدد کی تھی۔ انہوں نے جیل میں قید القاعدہ کے کارکنوں کے رشتہ داروں کو پیسے فراہم کیے تھے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی جولائی میں القاعدہ اور شام میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جہادی گروپ حیات تحریر الشام کو مالی امداد فراہم کرنے پر ترکی سے ہی سرگرم دو ’’مالی معاونین‘‘کے خلاف اسی طرح کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔