انقرہ۔ 10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدر ترکی رجب طیب اردغان نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ترکی کیلئے روس کے S-400 میزائلس جن پر کافی تنازعہ پیدا ہوا تھا، اس ڈیفنس سسٹم کی سربراہی قبل ازیں طئے کئے منصوبہ سے پہلے انجام دی جائے گی۔ روزنامہ ’’حریت‘‘ کے مطابق اگر ترکی نے روس کے S-400 لڑاکا طیارے خریدے تو اندیشہ کے، ترکی پر امریکہ کی تحدیدات میں اضافہ کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس وقت امریکہ، ترکی اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت سے پریشان ہے۔ یاد رہے کہ روس کی جانب سے ترکی کو S-400 لڑاکا طیاروں کی سربراہی جولائی میں کی جانے والی تھی تاہم ترک صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اردغان نے کہا کہ اب ان لڑاکا طیاروں کی سربراہی طئے شدہ منصوبہ سے قبل کی جائے گی۔ روس سے واپسی کے سفر کے دوران طیارہ میں ہی اردغان ترک صحافیوں سے بات کررہے تھے۔ ماسکو میں انہوں نے صدر روس ولادیمیر پوٹین کے ساتھ S-400 لڑاکا طیاروں کی خریداری اور شام میں روس اور ترکی کے مشترکہ تعاون کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی۔