ترکی کے ڈرون حملے میں 2 عراقی شہری ہلاک

   

شمالی عراق میں کرد فوجی بیس پر ترکی فضائیہ کے حملے

بغداد۔ عراق کے صوبہ نینویہ کے خانہ سور علاقے میں ایک گاڑی پر ترکی کے ڈرون حملے میں دو عام شہری ہلاک ہوگئے ۔ سرکاری سیکیورٹی میڈیا سیل نے یہ اطلاع دی۔عراقی خبررساں ایجنسی نے سیکیورٹی میڈیا سیل کے حوالے سے کہا ہے کہ ‘‘ترکی نے عراقی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ضلع سنجر میں خانہ سور علاقے کے باہروا گاؤں میں ایک پک اپ گاڑی پر کل مقامی وقت کے مطابق 7 بجے ڈرون حملہ کیا، جس میں دو شہری مارے گئے اور ڈرائیور کسی طرح بچ گیا’’۔میڈیا سیل نے بتایا کہ ترکی نے ضلع سنجر کے ایک اور مقام پر ڈرون حملہ کیا لیکن اس حملے میں ہلاکتوں کی تعداد کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے کے فورا بعد ہی ایمبولینسوں کو موقع پر بھیج دیا گیا تاکہ جاں بحق اور زخمیوں کو نکالا جاسکے ۔شمالی عراق دراصل کرد آبادی والا خطہ ہے جہاں ترکی اکثر کردستان ورکر پارٹی کے ممبروں پر حملہ کرتا ہے ۔ واضح رہے کہ کردستان ورکرس پارٹی اور ترکی کے درمیان 1980 ء کے بعد سے تنازعہ چل رہا ہے ۔کردستان ورکرس پارٹی ،ترکی میں اپنا تسلط قائم کرنا چاہتی ہے ۔ ترکی اور کردستان پارٹی نے بھی تشدد کو کم کرنے کے مقصد سے 2013 ء میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن یہ معاہدہ 2 سال بعد کردستان پارٹی کے حملے کے بعد ختم ہوگیا۔ شمالی عراق میں کردستان لڑاکوں کا فوجی بیس ہونے کی وجہ سے ترکی ان علاقوں میں تقریباً ہر روز فضائی اور دیگر حملے کرتا رہتا ہے۔