ترک صدر اردوغان نے پھر سے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں اٹھایا

,

   

 ترک صدر اردوغان نے پھر سے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں اٹھایا

انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے مسئلہ کشمیر کو پھر سے اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے، اس سے قبل پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی پچھترویں برسی موقع پر اٹھایا تھا۔

اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اردوغان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر وسط ایشیاء میں امن کی بحالی کےلئے کافی اہم ہے، یہ کافی اہم مسئلہ ہے، اس کا ریاستی درجہ ختم ہونے کے بعد سے حالات اور خراب ہوگئے ہیں۔

اردوغان کے اس بیان پر بھارت نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے ، بھارت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں ترک صدر کا بیان ہم نے سنا ہے، یہ بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، اور یہ بھارت کےلیے ناقابل برداشت ہے، ترکی کو دوسرے ملکوں کی عزت کرنا سیکھنا چاہیے۔

ترکی صدر کا یہ بیان ریکارڈ کیے ہوئے ویڈیو پیغام کے ذریعے سامنے آیا، بھارت نے پچھلے سال پانچ آگست کو جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیا تھا اور پوری ریاست کو مرکزی زیر انتظام دو علاقوں میں بانٹ دیا تھا۔

ترکی کے وزرات خارجہ نے بھی کشمیر کو لے کر کچھ اس طرح کا بیان دیا تھا بھارت نے تب بھی سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا، اسی سال فروری مہینے میں ترکی کے صدر پاکستان کے دورے پر گئے تھے اسوقت انہوں پاکستان کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر جتنا پاکستانیوں کےلیے اہم ہے اتنا ہمارے لیے بھی اہم ہے۔

کل اقوام متحدہ میں ترک صدر نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے لینے اور اقوام متحدہ کے ذریعے اس مسئلہ کے حل کرنے کی مانگ کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے مزید کیا کہا سننے کےلیے یہ ویڈیو دیکھیں۔

YouTube video