کولکتہ ۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ہفتہ کو ہوڑہ ضلع کے کچھ حصوں میں عام زندگی کو متاثر کرنے والوں کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قسم کے تشدد میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ بنرجی نے ٹویٹ کیاکہ جیسا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ ہوڑہ ضلع میں دو دنوں سے پرتشدد واقعات ہو رہے ہیں۔ اس کے پیچھے کچھ سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے ، جو چاہتے ہیں کہ ریاست میں تشدد پھوٹ پڑے ، لیکن میں ایسے لوگوں پر واضح کردینا چاہتیہوں کہ ایسی حرکتیں ہرگز برداشت نہیں کی جائیں گی اور تشدد میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے گناہوں کی سزا عام آدمی کب تک برداشت کرے گا؟ قابل ذکر ہے کہ پیغمبر اسلام کے خلاف بی جے پی لیڈروں کے نازیبا ریمارکس اور انہیں پارٹی سے نکالے جانے کے بعد بھی ملک میں اور خاص طور پر اتر پردیش اور دارالحکومت دہلی میں تشدد پھوٹ پڑا۔ اس کا اثر مغربی بنگال میں بھی نظر آیا اور ان لیڈروں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کچھ لوگوں نے ہوڑہ ضلع کے کئی حصوں میں ہائی وے ٹریفک اور ریل گاڑیوں کو روک دیا۔ جمعہ کو ان مظاہروں کے پرتشدد ہونے کے بعد ہوڑہ ضلع انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کر دی اور ضلع کے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کر دیا۔
صدارتی انتخاب سے قبل ممتا بنرجی سرگرم، 15 جون کو اپوزیشن کا اجلاس
نئی دہلی :انتخابی کمیشن نے ملک کے 16ویں صدر کے لیے انتخاب کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے۔ انتخاب کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیوں نے اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی اس تعلق سے سرگرم نظر آ رہی ہیں جو 15 جون کو دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں اپوزیشن کے وزرائے اعلیٰ اور لیڈران کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس میں حصہ لیں گی۔ممتا بنرجی کے ذریعہ بلائی گئی مشترکہ میٹنگ کے لیے 22 لیڈروں کو مکتوب روانہ کیاگیا ہے۔ ان میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال ، کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین، اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان، کانگریس صدر سونیا گاندھی، آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو شامل ہیں۔ان کے علاوہ سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجہ، سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو، این سی پی سربراہ شرد پوار، آر ایل ڈی چیف جینت چودھری، کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی، سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا، نیشنل کانفرنس سربراہ فاروق عبداللہ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سربراہ محبوبہ مفتی اور دیگر کو مدعو کیا گیا ہے ۔
، شرومنی اکالی دل چیف سکھبیر سنگھ بادل، سکم ڈیموکریٹک فرنٹ چیف چاملنگ اور آئی یو ایم ایل سربراہ کے ایم قادر محی الدین کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔اس سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا میں حزب مخالف لیڈر ملکارجن کھڑگے نے صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کی طرف سے مشترکہ امیدوار کھڑا کرنے کو لے کر ممتا بنرجی اور ڈی ایم کے، سی پی آئی، سی پی آئی ایم اور عام آدمی پارٹی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا تھا۔