تشدد کو ہوا دینے کا الزام :برطانیہ سمیت پانچ ممالک کی دو اسرائیلی وزراء پر پابندی

   

لندن : 11جون ( ایجنسیز ) برطانیہ اور اس کے چار اتحادیوں نے دو اسرائیلی وزرا پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’بار بار فلسطینیوں کے خلاف تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔‘فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو جن اسرائیلی وزرا پر پابندی عائد کی گئی ان میں وزیر خزانہ بیزالل سموٹرچ اور نیشنل سکیورٹی کے وزیر اتامر بین گوئر شامل ہیں۔برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ اب دونوں افراد ملک میں داخل نہیں ہو سکیں گے اور یہاں موجود ان کے اثاثے بھی منجمد ہو جائیں گے۔یہ قدم آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور ناروے کے اشتراک سے اٹھایا گیا ہے اور اس کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے ا?یا ہے جب اسرائیلی حکومت کو حماس کے ساتھ لڑائی کے لیے اختیار کیے گئے طریقہ کار پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔برطانوی حکومت کے ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ کینیڈا اور آسٹریلیا بھی جلد ہی پابندی عائد کریں گے جبکہ نیوزی لینڈ اور ناروے نے وزرا کے صرف سفر پر پابندی عائد کی ہے۔اس اقدام سے پانچ اہم ممالک اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی امریکہ سے دور ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ان پانچوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گوئر اور سموٹریچ نے فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور ان کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے رویوں کو ابھارا۔‘بیان کے مطابق ’ایسے اقدامات ناقابل قبول ہیں، اسی وجہ سے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے تاکہ ان کا احتساب ہو سکے۔‘