چورا چاند پور اور امپھال میں بے گھر عوام سے ملاقات کریں گے ۔ روڈ شو بھی کیا جائے گا
نئی دہلی 12 ستمبر ( ایجنسیز ) وزیراعظم نریندر مودی ہفتہ 13 ستمبر کو منی پور کا دورہ کرنے والے ہیں۔ منی پور میں مئی 2023 میں نسلی تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد دو سال سے زائد مدت میں وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ منی پور ہوگا ۔ ذرائع کے بموجب نریندر مودی منی پور میں چورا چاند پور اور امپھال میں نسلی تشدد سے بے گھر ہونے والے افراد سے ملاقات کرسکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ وہاں روڈ شو بھی منعقد کریںگے اور مقامی عوام سے خطاب بھی کرنے کا پروگرام ہے ۔ کہا گیا ہے کہ چورا چاند پور اور امپھال میں وزیراعظم کے دورہ کیلئے سخت ترین سکیوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں اور ہر 100 میٹر کے فاصلے پر ناکہ بندی کی گئی ہے ۔ اضافی پولیس دستے بھی متعین کردئے گئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم پہاڑی اور وادی کے اضلاع میں تقریبا 8,500 کروڑ روپئے مالیتی پراجیکٹس کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے ۔ امکان ہے کہ وہ ان افراد سے بھی ملاقتیں کریں گے جو نسلی تشدد میں اپنے گھروں سے محروم ہوگئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ قومی سطح پر وزیر اعظم کے دورہ منی پور کا کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم منی پور کے چیف سکریٹری نے دورہ کی توثیق کی ہے ۔ چیف سکریٹری پنیت کمار گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم دوپہر 12.30 بجے منی پور پہونچیں گے ۔ وہ بے گھر افراد سے بات چیت کریں گے اور ترقیاتی پراجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ کہا گیا ہے کہ چورا چاند پور ضلع میں سب سے زیادہ پرتشدد واقعات پیش آئے ہیں اور اسی وجہ سے اس ضلع کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں وزیر اعظم مقامی عوام سے بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ منی پور کے تشدد میں تاحال 260 جانیں تلف ہوگئی ہیں اور جائیداد و املاک کا نقصان ہوا ہے ۔
وزیراعظم کے آج دورۂ منی پور سے قبل جھڑپوں کے واقعات
ڈرون اور ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی ، سرحدی اور حساس علاقوں میںسکیوریٹی فورسس کی تلاشی مہم جاری
امپھال ، 12 ستمبر (یو این آئی) منی پور کے ضلع چوراچند پور میں ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کے ممکنہ دورے سے قبل نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے توڑ پھوڑ اور سجاوٹ ہٹائے جانے کے بعد جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے اگرچہ کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے ، لیکن ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے گزشتہ شب ضلع میں وزیرِاعظم کے متوقع دورے کی تیاریاں اور انتظامات کو نشانہ بناتے ہوئے توڑ پھوڑ کی۔ توڑ پھوڑ تقریبا ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی جس کے بعد حکام نے علاقے میں سکیورٹی سخت کر دی۔ منی پور حکومت نے چوراچاند پور ضلع میں ڈرون اور ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی لگا دی تھی۔ حفاظتی اقدام کے طور پر، پولیس اور سیکورٹی فورسز نے کانگپوکپی میں کوکی انتہا پسندوں کے قائم کردہ ایک بنکر کو تباہ کر دیا۔مئی 2023 میں نسلی تشدد پھوٹنے کے بعد مودی کے ریاست کے پہلے ہائی پروفائل دورے کی تیاریاں جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق، بینرز لگائے گئے ہیں جن پر لکھا ہے کہ وزیر اعظم چوراچاند پور میں 7300 کروڑ روپے کے منصوبوں کا اعلان کریں گے ، جبکہ وہ کانگلا، امپھال میں 1200 کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹس کا افتتاح کریں گے ۔ سکیورٹی فورسز منی پور کے سرحدی اور حساس علاقوں میں تلاشی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے جیریبام ضلع کے پولیس اسٹیشن کے تحت سونا پور اور جیرولپوکپی گاؤں کے دامن سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا، جس میں ایک ایس بی بی ایل بندوق، تین دیسی ساختہ موزل لوڈنگ ایس بی بی ایل بندوقیں، ایک 22 پستول، ایک دیسی ساختہ. 22 ڈی بی بی ایل بندوق، آٹھ 12 بور کارتوس، 56 بارنی بیگ، تین بوتلیں، 240 کانچ کے ٹکڑے اور گولہ بارود بھرنے کے لیے استعمال ہونے والی ایک لوہے کی راڈ شامل ہے۔ تھوبل ضلع میں ایک علیحدہ کارروائی میں، پولیس نے دو افراد کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔ ملزموں کی شناخت محمد عامر خان اور اس کی بیوی شمیم کے طور پر ہوئی ہے ۔ پولیس نے ان کے قبضے سے 35 گرام ہیروئن اور ایک موبائل فون ضبط کیا۔ امپھال میں ایک انتہاپسند کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔ گاڑیوں کی تلاشی شروع کر دی گئی ہے اور اہم مقامات پر حفاظتی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ انتہا پسندوں کی مرکزی تنظیم منی پور میں قائم کور کام نے وزیر اعظم کے دورے کے دوران ریاست میں مکمل بند کا اعلان کیا ہے ۔