پیداوار 17503 میگاواٹ ہوگئی، تمام شعبوں کے 24 گھنٹے بلا وقفہ سربراہی
حیدرآباد۔14۔ مارچ (سیاست نیوز) وزیر برقی جگدیش ریڈی نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد ریاست میں برقی بحران پر قابو پالیا گیا ہے۔ تلنگانہ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران برقی کی صورتحال پر سوال کا جواب دیتے ہوئے جگدیش ریڈی نے کہا کہ 2020-21 ء میں برقی کے انفرادی استعمال میں 2012 یونٹ تک اضافہ ہوا ہے۔ علحدہ ریاست کی تشکیل کے بعد حکومت نے برقی پیداوار میں اضافہ پر توجہ مرکوز کی اور آج ریاست خود مکتفی ہوچکی ہے۔ برقی شعبہ میں تلنگانہ نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ قومی سطح پر برقی کا انفرادی استعمال 1161 یونٹ ہے لیکن تلنگانہ میں 2012 یونٹ برقی استعمال کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح سے 70 فیصد زائد برقی تلنگانہ میں استعمال کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے برقی شعبہ کی ترقی پر ترجیح دی تھی۔ ابتدائی 6 ماہ میں برقی کی صورتحال تبدیل ہوگئی۔ ریاست کے ہر شعبہ کو 24 گھنٹے بلا وقفہ معیاری برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ 2014 ء میں برقی کی پیداوار 7778 میگاواٹ تھی جو آج بڑھ کر 17503 میگاواٹ ہوچکی ہے۔ سولار برقی شعبہ میں پیداوار 74 میگاواٹ تھی جو آج بڑھ کر 4430 میگاواٹ ہوچکی ہے۔ تلنگانہ کی تشکیل کے وقت برقی کی طلب 5661 میگاواٹ تھی جو بڑھ کر 13688 میگاوٹ ہوچکی ہے۔ گزشتہ 8 برسوں میں ریاست میں 400 کے وی صلاحیت کے 17 سب اسٹیشن قائم کئے گئے۔ 222 کے وی کے 46 اور 132 کے وی صلاحیت کے 68 نئے سب اسٹیشن قائم کئے گئے۔ ر