تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن

,

   

کاماریڈی میں کلکٹر آفس ‘ ایس پی آفس وغیرہ کا افتتاح ۔ چیف منسٹر کے سی آر کا خطاب

کاماریڈی : چیف منسٹر چندر شیکھررائو آج کاماریڈی میں انٹی گریٹیڈ کلکٹر آفس ، ایس پی آفس ، کلکٹر ، ایس پی رہائشی کوارٹرس کا افتتاح کیا ۔ چیف منسٹر ذریعہ ہیلی کاپٹر وزیر داخلہ محمود علی ، ڈی جی پی مہیندر ریڈی ، چیف سکریٹری سومیش کمار ، وزیر پرشانت ریڈی، اسپیکر اسمبلی پوچارام سرینواس ریڈی کے ہمراہ کاماریڈی پہونچے اور ایس پی آفس کا افتتاح کیا ۔ بعدازاں کلکٹر آفس کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر چندرشیکھر رائو نے کہا کہ تلنگانہ تیزی کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔ برقی پیداوار میں تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے ۔ تشکیل تلنگانہ کے وقت ریاست میں 1100 میگاواٹ برقی پیدا ہوتی تھی لیکن آج 2000 سے زائد میگا واٹ برقی پیدا کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وقت تھا تلنگانہ میں کاشت کیلئے کسانوں کو سوچنا پڑرہا تھا لیکن تلنگانہ کے قیام کے بعد مفت برقی کے ساتھ کھاد اور رعیتو بندھو ، رعیتو بیمہ جیسی اسکیموں سے کسانوں کو مستفید کرایا جارہا ہے ۔ اسی طرح معمر افراد کو 2000ہزار روپئے ، کلیانہ لکشمی ، شادی مبارک جیسی اسکیموں سے مستفید کیا جارہا ہے ۔ متحدہ ریاست میں آبی شعبہ کو نظر انداز کردیا گیا تھا ۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد 46 ہزار تالابو ں کو مشن کاکتیہ کے ذریعہ بحال کیا گیا ۔ نظام آباد ، کاماریڈی اضلاع کو بالخصوص کاماریڈی کے یلاریڈی کو آبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ملانا ساگر سے سنگور تک اور سنگور سے نظام ساگر تک لفٹ سے پانی لایا جارہاہے ۔ آرمور ، بالکنڈہ کے علاقہ میں ایس آر ایس پی سے پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آئندہ سال کاماریڈی کیلئے میڈیکل کالج منظور کرکے 500 بستر پر مشتمل دواخانہ تعمیر کیا جائیگا۔ کے سی آر نے ریاست کی ترقی پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے اقلیتی اقامتی مدارس کا قیام ، آسرا وظائف ، دھرنی پورٹل ، کے سی آر کٹ کے علاوہ دیگر کئی اسکیمات کا ذکر کیا ۔ انہوں نے اپوزیشن کا نا م لئے بغیر کہا کہ ریاست کی ترقی کے باوجود حکومت پر تنقیدیں کرنا غلط ہے ۔ریاستی وزیر پرشانت ریڈی ، اسپیکر پوچارام سرینواس ریڈی ، رکن اسمبلی گمپا گوردھن نے بھی مخاطب کیا ۔