کورونا کیسس پر مسلسل نظر، تعلیمی سرگرمیوں کے آغاز کیلئے حکومت پر دباؤ
حیدرآباد۔ ریاست میں تعلیمی اداروں کی کشادگی کے سلسلہ میں حکومت پر مختلف گوشوں سے دباؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ خانگی تعلیمی اداروں کے علاوہ اساتذہ کی تنظیموں نے دیگر ریاستوں کی مثال پیش کرتے ہوئے تلنگانہ میں بھی تعلیمی اداروں کی کشادگی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ایس ایس سی امتحانات مقررہ وقت پر منعقد کئے جاسکیں۔ اسکولوں کو بند رکھنے کی صورت میں ایس ایس سی اور انٹر کے طلبہ کی تعلیم اور امتحانی تیاری متاثر ہوسکتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کورونا کیسس میں کمی کی صورت میں آئندہ ہفتہ اسکولوں کی کشادگی پر غور کرسکتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت ایس ایس سی امتحانات مقررہ شیڈول کے مطابق منعقد کرنے میں سنجیدہ ہے اس کے لئے آئندہ ہفتہ اسکولوں کی کشادگی کا فیصلہ کیا جائے گا اور نویں جماعت سے باقاعدہ کلاسیس بحال کی جائیں گی۔ کیسس میں اضافہ کے بعد حکومت نے اچانک تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا اور آن لائن کلاسیس کو دوبارہ بحال کیا گیا۔ طلبہ کے سرپرستوں اور ٹیچرس کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ کورونا پر قابو پانے کیلئے دیگر شعبہ جات میں کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔ شاپنگ مالس، تھیٹرس اور دیگر تجارتی ادارے معمول کے مطابق کھلے ہیں جبکہ اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ عجلت پر مبنی ہے۔ ایس ایس سی امتحانات کے انعقاد کیلئے آن لائن کلاسیس کافی نہیں ہوں گے۔ اسی دوران انٹر میڈیٹ امتحانات کی تیاریوں کے سلسلہ میں بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن نے حکومت کو بعض تجاویز روانہ کی ہیں۔ شیڈول کے مطابق ایس ایس سی امتحانات 17 تا 26 مئی منعقد ہوں گے۔ واضح رہے کہ حکومت نے یکم فروری سے نویں جماعت تا پوسٹ گریجویشن باقاعدہ کلاسیس کا آغاز کیا تھا جبکہ 24 فروری سے چھٹویں تا آٹھویں جماعت کی کلاسیس شروع کی گئیں۔ ریاست میں کیسس میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے 24 مارچ سے تعلیمی اداروں کو دوبارہ بند کردیا گیا ہے۔ تلنگانہ میں ایس ایس سی اور انٹر امتحانات کے علاوہ حکومت کو پہلی تا نویں جماعت کے طلبہ کے مستقبل کے بارے میں بھی فیصلہ کرنا باقی ہے۔