کورونا کی تیسری لہر کے انتباہ پر غور کریں اور چیف منسٹر فیصلہ سے دستبردار ہوجائے : شرمیلاکا مشورہ
حیدرآباد :۔ وائی ایس ایس آر پارٹی کی سربراہ وائی ایس شرمیلا نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے تعلیمی اداروں کی کشادگی عمل میں لانے کے فیصلے کی سخت مذمت کی ہے اور کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظر اپنے فیصلے سے دستبردار ہوجانے کا چیف منسٹر کے سی آر سے مطالبہ کیا ۔ شرمیلا نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی پہلی لہر کو ہلکے میں لیا گیا ۔ سائنسدانوں اور ماہرین طب کی جانب سے کورونا کی دوسری لہر کا جو انتباہ دیا گیا تھا ۔ اس کو نظر انداز کردیا گیا جس کے نتیجے میں تلنگانہ کے بشمول سارے ملک میں کورونا کی تباہی دیکھنے کو ملی ہے ۔ کروڑہا عوام کورونا سے متاثر ہوئے اور لاکھوں عوام کی اموات ہوئیں ۔ اس سے کچھ سبق نہیں سیکھا گیا ہے ۔ ماہرین اور سائنسداں کورونا کی تیسری لہر کسی بھی وقت آنے کی پیش قیاسی کررہے ہیں اور کورونا کی تیسری لہر سے بچے زیادہ متاثر ہونے کا انتباہ دے رہے ہیں ۔ ایسے میں حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کی کشادگی کا فیصلہ بچوں کی زندگی سے کھلواڑ کرنے کے مترادف ہے ۔ سماجی فاصلہ کی برقراری میں بڑے لوگوں کو کنٹرول نہیں کرپائے تو کیا بچوں سے اس کی توقع کی جاسکتی ہے ۔ وہ ، چیف منسٹر کے سی آر سے اپیل کرتی ہیں کہ تعلیمی اداروں کی کشادگی کے معاملے میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں ۔ تلنگانہ میں ٹیکہ اندازی کی مہم مکمل ہونے کے بعد تعلیمی اداروں کی کشادگی عمل میں لائے ۔۔