اینٹگریٹیڈ اسکولس کیلئے 21 ہزار کروڑ، اعلیٰ، تکنیکی، ڈیجیٹل تعلیم کیلئے 9 ہزار کروڑ کی ضرورت
حیدرآباد۔ 17 ستمبر (سیاست نیوز) ریاست میں تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ دینے والی حکومت نے خصوصی کارپوریشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فنڈس سے آنگن واڑی (پری پرائمری) سے اعلیٰ و تکنیکی تعلیم سرکاری تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے اقدامات کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ریاست کے ہر اسمبلی حلقہ میں ایک ینگ انڈیا اینٹگریٹیڈ اسکول قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے لئے 21 ہزار کروڑ روپے اور اعلیٰ، تکنیکی و ڈیجیٹل تعلیم کے لئے 9 ہزار کروڑ اس طرح جملہ 30 ہزار کروڑ روپے کی ضرورت ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ فنڈس اکٹھا کرنے کے لئے ایک خصوصی کارپوریشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ یہ قرض FRBM کے دائرکار میں نہ آسکے۔ عہدیداروں نے اس پر کام شروع کردیا ہے۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ کارپوریشن کے قیام کے لئے قواعد و ضوابط، محصولات، اخراجات اور ادائیگیوں کی تفصیلات کے ساتھ مرکز کو تجاویز پیش کی جائیں گی۔ منظوری حاصل ہوتے ہی کارپوریشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ بتایا جاتا ہیکہ کارپوریشن کو قانونی حیثیت دینے کے لئے اسمبلی میں ایک بل پیش کی جائے گی۔ اگر نیا کارپوریشن تشکیل دے کر قرض حاصل کیا جاتا ہے تو اس کے تحت اراضیات اور آمدنی کو بھی دکھانا ہوتا ہے۔ اس کے لئے فی الحال اینٹگریٹیڈ اسکولس کے لئے مختص کی جانے والی اراضیات کو کارپوریشن کی اراضیات کے طور پر دکھائی جائیں گی۔ ہر ایک اینٹگریٹیڈ اسکول کے لئے 20 تا 25 ایکڑ اراضی مختص کی جارہی ہے۔ ان اراضیات کو ایک خصوصی کارپوریشن کی جائیداد م یں تبدیل کیا جائے گا اور قرض حاصل کرنے کے لئے انہیں رکھا جائے گا۔ حکومت نے ان قرضوں کی ادائیگی کے معاملے میں فیصلہ کن کارروائی کرنے اور ماہرین سے مشورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اینٹگریٹیڈ اسکولس اور کالجس کے قیام سے غریب بچوں کو معیاری تعلیم حاصل ہوگی۔ اپنے حالیہ دورہ دہلی کے دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارامن کو ان امور کے تعلق سے تفصیلات پیش کی ہیں اور خصوصی کارپوریشن تشکیل دینے کیلئے منظوری دینے کی اپیل کی ہے۔ 2