تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں میں بہترین صلاحیتوں کا استعمال کریں: ڈاکٹر محمد اسلم پرویز

   

نتائج کے بغیر کسی بھی ادارے کی ترقی ممکن نہیں۔ اردو یونیورسٹی میں نو منتخب طلبہ یونین کی حلف برداری تقریب
حیدرآباد، 25 ستمبر (پریس نوٹ ) طلبہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارنے شعبے کی سطح پر وال میگزین نکالیں اور سمینار کا انعقاد کریں۔ طلبہ ان تعلیمی سرگرمیوں میں جوش و خروش کے ساتھ ساتھ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کریں۔ تعلیمی سرگرمیوں کے بہتر نتائج اور معیاری تحقیق کے بغیر مسابقتی دوڑ میں ہم پیچھے رہ جائیں گے ۔یہی ذمہ داری اساتذہ کی بھی ہے ۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی نے کل شام ڈی ڈی ای آڈیٹوریم میں منعقدہ طلبہ یونین2019-20 کی حلف برداری تقریب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہر انسان کو اپنے مذہب، اپنی بنیادوں سے جڑے رہنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نو منتخب صدر یونین شیخ عمر فاروق قادری کی تقریر کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے اللہ تعالیٰ اور والدین کا شکریہ ادا کیا اور تعلیمی فعالیت کی بات کی جس سے مجھے انتہائی مسرت ہوئی اور تقویت ملی کہ وہ اپنی بنیادوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے جوابی بیاضوں کی تنقیح کے بعد اسے طلبہ کو دکھانے کے انقلابی اقدام کے بارے میں بتایا کہ دیگر یونیورسٹیوں میں اس اقدام کی ستائش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایچ ڈی میں داخلے سال میں دو مرتبہ کرنے کا منصوبہ ہے جس سے ایسے طلبہ جن کے نتائج دیر سے آئیں وہ بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔ وائس چانسلر نے شیخ عمر فاروق قادری، متعلم ایم اے انگریزی، صدر یونین کے علاوہ انتخاب عالم، متعلم بی ٹیک، نائب صدر؛ عامر، متعلم ایم بی اے ، معتمد؛ فاخرہ عابدہ، متعلمہ ایم ایڈ، شریک معتمداور جی وشنو پریہ، متعلمہ بی اے ، خازن کے علاوہ اراکین عاملہ، محمد سلمان، متعلم بی اے ، رکن عاملہ اسکول برائے لسانیات، السنہ و ہندوستانیات؛ محمد شہباز، متعلم بی ایس سی، اسکول برائے سائنسس؛ محمد فیضان، ایم اے (جے ایم سی)، اسکول برائے ترسیل عامہ و صحافت؛ محمد شمشیر عالم، متعلم ڈی ایل ایڈ، اسکول برائے تعلیم و تربیت؛ یاور جاوید، متعلم بی ٹیک، اسکول برائے کمپیوٹر سائنس و آئی ٹی، وقار احمد، متعلم بی کام، اسکول برائے کامرس اینڈ بزنس مینجمنٹ اور عبدالقیوم،

ایم اے سیاسیات، اسکول برائے فنون و سماجی علوم کو حلف دلایا۔ نو منتخبہ صدر طلبہ یونین شیخ عمر فاروق قادری نے اپنے خطاب میں تعلیمی فعالیت اور کیمپس میں جمہوری فضاء کو فروغ دینے کی بات کی۔ انہوں نے مولانا آزاد کی مذہبی رواداری، بھائی چارہ، سیکولرزم کو پروان چڑھانے کا بھی عزم کیا۔ انہوں نے نئے کورسز متعارف کرنے ، ریسرچ کی نشستوں میں اضافہ اور کیمپس پلیسمنٹ میں بہتری جیسے معاملات پر انتظامیہ کی توجہ دلائی۔ انہوں نے طلبہ کو درپیش دیگر مسائل کا بھی ذکر کیا۔ پروفیسر محمد عبدالعظیم، چیف ریٹرننگ آفیسر نے انتخابات کی رپورٹ پیش کی۔انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ ووٹرس اور امیدواروں کی تعداد گذشتہ انتخابات کے مقابلہ زیادہ تھی۔ یونیورسٹی ہیڈ کوارٹر اور دیگر کیمپسوں میں 4457 طلبہ نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ 70 اساتذہ نے انتخابات کے دوران مختلف ذمہ داریاں سنبھالیں۔ ڈاکٹر کرن سنگھ اٹوال، ڈپٹی ڈین اسٹوڈنٹ ویلفیئر نے خیر مقدم کیا۔ ڈاکٹر کے ایم ضیاء الدین، اسسٹنٹ ڈین، اسٹوڈنٹس ویلفیئر نے کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر ایوب خان، پرو وائس چانسلر، بھی شہہ نشین پر موجود تھے ۔ محمد عثمان کی قرأت کلام پاک و ترجمانی سے جلسہ کا آغاز ہوا۔