تعلیمی پالیسی کے مسودہ پر تجاویز دینے کی مدت چھ ماہ بڑھانے کا مطالبہ

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی، 17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا میں نئی تعلیمی پالیسی کے مسودہ پر تجاویز دینے کی مدت کم از کم چھ ماہ کے اضافہ کا مطالبہ کرتے ہوئے آج کہا گیا کہ اسے آٹھویں شیڈول میں شامل تمام 22 زبانوں میں شائع کیا جانا چاہئے ۔ ایوان میں وقفہ صفر کے دوران ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی کے ڈی راجہ نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کا مسودہ جاری ہو چکا ہے ۔ یہ ملک کے مستقبل سے منسلک معاملہ ہے ۔ اس پر تمام ریاست اور مرکز کے زیر انتظام صوبہ اپنی تجاویز دینا چاہیں گے ۔ اس کے علاوہ تعلیمی ادارے ، سماجی تنظیم ، ماہرین اور عام لوگ بھی اس میں اپنا تعاون دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی پر تجاویز دینے کی مدت بہت کم ہے اس کو کم از کم چھ ماہ بڑھایاجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی کے مسودہ کو آئین کی آٹھویں شیڈول میں شامل تمام 22 زبانوں میں شائع کیا جانا چاہئے جس سے معاشرے کا ہر طبقہ اسے سمجھ سکے ۔ تعلیمی پالیسی کا مسودہ ہندی اور انگریزی میں شائع کیا گیا ہے ۔ دراوڑ منتر کازگم کے ترچی شیوا نے اس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی پالیسی کا مسودہ ملک کے سماجی، اقتصادی حالات کے مطابق نہیں ہے . انسانی وسائل و ترقیات کی وزارت سے تجاویز آن لائن مانگیں لیکن انہیں دیگر ذرائع سے بھی قبول کیا جانا چاہئے ۔