تعلیم و روزگار کے شعبہ میں حکومت کی کارکر دگی مایوس کن

,

   

صرف قرض کے بوجھ اور شراب کی فروخت میں ترقی ، اسمبلی میں بھٹی وکرامارکا کا خطاب

حیدرآباد ۔ /11 مارچ ( پی ٹی آئی) ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن کانگریس نے ٹی آر ایس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ تعلیم ، روزگار ، صنعت اور دیگر شعبوں میں اس کا مظاہرہ مایوس کن رہا ہے ۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر ایم بھٹی وکرامارکا نے بجٹ برائے سال 2020-21 پر خطاب کے دوران الزام عائد کیا کہ ریاست کی یونیورسٹیوں میں ہمہ وقت وائس چانسلرس اور ضروری اسٹاف نہیں ہیں ۔ حکومت کی جانب سے گروپ 1 اور گروپ 2 کے افسران اور دوسروں کی بھرتیاں نہیں کی ہے جس سے نوجوانوں کو مایوسی ہوئی ہے ، وہ اس کے منتظر تھے ۔ چنانچہ اب معمولی نوعیت کی ملازمتیں کرنے کیلئے مجبور ہوگئے ہیں ۔ جن میں کیٹرنگ خدمات بھی شامل ہیں ۔ وکرامارکا نے کہا کہ حکومت بلند بانگ وعدے کی تھی لیکن بڑے پیمانے پر ملازمین فراہم کرنے والی بی ایچ ای ایل جیسی کوئی صنعت قائم نہیں کی گئی ۔ انہوں نے نوجوانوں کو الاؤنس دینے کا مطالبہ کیا ۔ کانگریس لیڈر نے الزام عائد کیا کہ صرف قرض کے بوجھ اور شراب کی فروخت میں ہی ترقی دیکھی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک قرض اور دوسری شراب کی فروخت کے سواء مجھے اور کہیں کوئی ترقی نظر نہیں آئی ۔ شراب کی فروخت میں کمی کیلئے حکومت کو اقدامات کرناچاہئیے ۔ انہوں نے حالیہ دشا اجتماعی عصمت ریزی و قتل اور دیگر واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم کی اصل وجہ شراب ہی ہے ۔ یم آئی ایم کے فلور لیڈر نے الزام عائد کیا کہ مرکزی بجٹ میں ریاست کے ساتھ نامناسب سلوک روا رکھا ۔ حیدرآباد کو بین الاقوامی شہر بنانے کیلئے تلنگانہ حکومت کے منصوبوں کی ستائش کرتے ہوئے بجٹ میں 10,000 کروڑ روپئے کی منظوری کی ستائش کی اور کہا کہ پرانا شہر حیدرآباد کی ترقی کے لئے 20,000 کروڑ روپئے منظور کرنا چاہئیے ۔ ٹی آر ایس کے رکن جی وینکٹ رمنا ریڈی نے بشمول کالیشورم آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر ، حکومت کے مختلف اقدامات کی ستائش کی ۔