حیدرآباد۔29 مئی (سیاست نیوز ) ٹی ایس آر ٹی سی کی سینکڑوں بسیں جو زیادہ تر تعمیراتی کارکنوں سے بھری ہوئی ہیں ، ہمسایہ اضلاع رنگاریڈی ، سنگاریڈی ، میدک ، محبوب نگر اور وقار آباد سے حیدرآباد میں داخل ہو رہی ہیں۔ کنفیڈریشن آف رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز کی اسوسی ایشنز آف انڈیا حیدرآباد کے جنرل سکریٹری ، راج شیکھر ریڈی کے مطابق تعمیراتی مزدور شہر واپس آرہے ہیں۔ ابتدائی طور پر ، تقریبا تمام تارکین وطن مزدور اپنے آبائی شہر واپس جانا چاہتے تھے تاہم اب واپسی کا وقت آگیا ہے ۔ راج شیکھر ریڈی نے کہا اگرچہ مزدور بہت کم تعداد میں شہر میں لوٹ رہے ہیں لیکن واپسی کو ہم اسے ایک مثبت تبدیلی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ مہاجر مزدور ہزاروں کی تعداد میں واپس چلے گئے اور سینکڑوں میں واپس آ رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق حیدرآباد کو کم سے کم 2 سے 3 لاکھ مزدوروں کی ضرورت ہے۔ یہ تعداد گذشتہ دو تین سال میں کسی بھی موڑ پر لاک ڈاؤن سے عین قبل 4 لاکھ تک تھی۔ضلع وقارآباد کے پرگی سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور ذاکر خان نے لنگر حوض بس اسٹینڈ پر ٹی ایس آر ٹی سی کی بس سے اترتے ہوئے کہا کہ مجھے گاؤں میں کچھ کرنا نہیں تھا۔ میرے پاس زمین نہیں ہے۔ زراعت مزدوروں کے لئے اجرت بہت کم ہے۔ میرا بیٹا اس سال کالج میں ہوگا ، میں نہیں جانتا کہ میں کیا کروں اس لئے میں نے شہر واپسی کا فیصلہ کیا۔ رنگاریڈی کے گاؤں کے سائی وینکٹیشورلو نے کہا کہ میں مانسون میں بیج کی بوائی سے پہلے موسمی طور پر اپنی فصلوں کی فروخت کے لئے حیدرآباد آتا ہوں اور اس سے مجھے باقی سال تک زندگی گزارنے میں مدد ملتی ہے۔