ایک لاکھ جائیدادوں کے بارے میں کے سی آر وضاحت کریں
حیدرآباد۔/9 مارچ، ( سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے چیف منسٹر کی جانب سے ریاست میں 91 ہزار مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ ٹوئٹر پر محمد علی شبیر نے لکھا کہ آئی اے ایس عہدیدار سی آر بسوال کی زیر قیادت پے ریویژن کمیشن نے تلنگانہ میں 1.91 لاکھ مخلوعہ جائیدادوں کی نشاندہی کی تھی لیکن چیف منسٹر نے اسمبلی میں صرف 91142 جائیدادوں کا ذکر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ جائیدادوں کے بارے میں چیف منسٹر کو وضاحت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ 80 ہزار جائیدادوں پر تقررات کا اعلان کافی نہیں ہے بلکہ چیف منسٹر کو تقررات کا عمل مکمل کرنے کی تاریخ کا عوام کے روبرو اظہار کرنا چاہیئے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا 2014 اسمبلی انتخابات کے وقت وعدہ کیا گیا تھا اور 8 برس گزرنے کے بعد اس وعدہ کا چیف منسٹر کو خیال آیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو کنٹراکٹ ملازمین سے معذرت خواہی کرتے ہوئے 2014 سے بقایا جات ادا کرنے چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 21 تا 22 لاکھ کوالیفائیڈ نوجوانوں نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن میں اپنا نام درج کروایا ہے جبکہ مزید 20 لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں۔ کے سی آر کو بے روزگار نوجوانوں کو ماہانہ 3016 روپئے بے روزگاری الاؤنس کی ادائیگی کے وعدہ پر فوری عمل کرنا چاہیئے۔ر