تلنگانہ، ایسڈ حملوں میں نہایت بدنام تیسری ریاست

   

حیدرآباد 26 جنوری (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں 2018 ء میں 10 ایسیڈ حملے ہوئے اور مزید پانچ ناکام کوششیں ہوئیں۔ اس طرح جملہ 15 واقعات ہوئے۔ اس کے ساتھ تلنگانہ ریاست، مغربی بنگال اور اترپردیش کے بعد اس معاملہ میں تیسری نہایت بدنام ریاست بن گئی ہے جہاں 2018 ء میں بالترتیب 45 اور 33 اس طرح کے واقعات کی اطلاعات ہیں۔ گزشتہ ہفتہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (NCRB) کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔ تلنگانہ میں اس طرح کے کیسیس کی تعداد میں اضافہ تشویشناک اور خطرناک ہے۔ 2016 ء میں تلنگانہ میں ایسڈ حملہ کا صرف ایک کیس ہوا تھا اور 2017 ء میں ایک اور کیس کی اطلاع تھی۔ 2018 ء میں اس طرح کیسیس کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود خاطیوں کو سزا دینے یا متاثرین کی مدد کرنے میں ریاستی حکومت کی سرد مہری اور لاپرواہی مزید تشویشناک ہے۔ فی الوقت ایسیڈ حملہ کے متاثرین کو حکومت کے متاثرہ کے لئے معاوضہ اسکیم کے تحت 3 لاکھ روپئے تک معاوضہ حاصل ہوتا ہے۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ انھیں ایک معمول کی زندگی گزارنے کے لئے مزید مدد کی ضرورت ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ایسیڈ کی فروخت پر مکمل امتناع عائد نہیں کرسکتی ہے تو اسے کم از کم متاثرین کی مختلف طریقوں سے مدد کرنی چاہئے تاکہ وہ ایک نارمل زندگی گزار سکیں۔