تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین ہڑتال جاری رکھنے پر اٹل

   

ہفتہ کو ’ ملین مارچ ‘ منظم کرنے کا اعلان، حکومت سے مسائل کی یکسوئی کی اپیل

حیدرآباد۔/6 نومبر، ( پی ٹی آئی؍ سیاست نیوز) ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین کو 5 نومبر کی آدھی رات تک ڈیوٹی پر رجوع ہونے کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے دی گئی مہلت سے قطع نظر چہارشنبہ کو یونینیں زائد از ایک ماہ قبل شروع کردہ ہڑتال بدستور جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے لیڈر ای اشواتما ریڈی نے کہا کہ ملازمین کو ( مہلت، اور مزید خانگی بسوں کو دی جانے والی اجازت سے ) خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور اپنی لڑائی جاری رکھنا چاہیئے۔ اشواتما ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کی ایک بہت ہی کم تعداد، حکومت کی طرف سے دی گئی مہلت کے جواب میں ڈیوٹی پر رجوع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کے دستور کی نوعیت میں 1950 کی قانون سازی کے پیش نظر ترمیم یا تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے مسائل کی یکسوئی کیلئے ملازمین کی یونینوں کو مدعو کرنے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے کی گئی اپنی اپیل کا اعادہ کیا اور کہا کہ ملازمین کی یونینیں ہٹ دھرمی پر نہیں ہیں اور وہ آر ٹی سی کے ریاستی حکومت میں انضمام کیلئے اپنے مطالبہ پر بضد بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعہ تمام مسائل حل کئے جاسکتے ہیں۔ سیاست نیوز کے بموجب ٹی ایس آر ٹی سی مزدور یونین کے کارگذار صدر ایم تھامس ریڈی نے مطلع کیا کہ اس کارپوریشن کے 40,000 ملازمین اس وقت تک ڈیوٹی پر رجوع نہیں ہوں گے جب تک حکومت ان کے مسائل پر بات چیت نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ’’ ہماری ہڑتال ملازمین کے مطالبات پر مزید بات چیت اور یکسوئی تک جاری رہے گی۔‘‘ تھامس ریڈی نے کہا کہ 9 نومبر کو آر ٹی سی ملازمین سے اظہار یگانگت کیلئے ’ملین مارچ ‘ منظم کیا جارہا ہے جس میں لاکھوں افراد حصہ لیں گے۔