نئی بسوں کی آمد پر 1009 کنڈکٹرس کی ضرورت ہوگی، پونم پربھاکر سے نمائندگی
حیدرآباد۔ 2 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ آر ٹی سی میں عملے کی قلت دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے۔ بالخصوص کنڈکٹر کے جائیدادوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ ریاست بھر میں 2059 کنڈکٹرس کی قلت پائی جاتی ہے۔ آئندہ سال مارچ میں مزید 140 ملازمین سبکدوش ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب چند ماہ سے 388 نئی بسیں سڑکوں پر آنے والی ہیں۔ اس تناظر میں مزید 1009 کنڈکٹرس کی ضرورت پڑے گی۔ جملہ 3208 کنڈکٹرس کی ضرورت ہے۔ فوری طور پر 1500 جائیدادوں پر تقررات کے لئے منظوری دینے کی آر ٹی سی انتظامیہ نے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر سے اپیل کی ہے۔ آر ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے کنڈکٹرس کی قلت کو دور کرنے کے لئے عارضی طور پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ دور دراز جانے والی ایکسپریس بسوں میں ڈرائیورس اور کنڈکٹرس کو ذمہ داریاں سونپی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ آؤٹ سورسنگ نظام میں چند افراد کی خدمات سے استفادہ کیا جارہا ہے۔ جو کنڈکٹرس موجود ہیں ان سے ڈبل ڈیوٹی کرائی جارہی ہے جس کے پیش نظر آر ٹی سی انتظامیہ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ آر ٹی سی میں کنڈکٹرس کے علاوہ دیگر مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے کے لئے ضروری اقدامات کریں۔ آر ٹی سی کنڈکٹرس کا تقرر نہ ہوکر 10 سال کا عرصہ گذر چکا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے طویل عرصہ سے کنڈکٹرس کے تقررات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ ایک ہزار ڈرائیورس اور دیگر 743 جائیدادوں پر تقررات کے لئے حکومت نے منظوری دی ہے اور اس کے لئے دو ماہ قبل نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ آر ٹی سی میں سال 2017-18 کے درمیان 10,613 آر ٹی سی بسیں تھیں جو بعد میں گھٹ کر 2023-24 میں 9094 تک پہنچ گئیں۔ نئی بسوں کی آمد سے 2025 اکتوبر میں بسوں کی تعداد بڑھ کر 9878 ہوگئی۔ 2014-15 میں جملہ ملازمین کی تعداد 56,740 تھی۔ فی الحال یہ تعداد گھٹ کر 38,715 تک پہنچ گئی ہے یعنی 11 سال کے دوران 18,025 ملازمین کی کمی ہوگئی ہے۔ 2