15 اگست تک 5 پٹرول پمپس ہوں گے قائم ، ماہانہ 84 لاکھ روپئے کی آمدنی متوقع
حیدرآباد :۔ خسارے اور قرضوں میں مبتلا تلنگانہ آر ٹی سی کو فائدہ بخش ادارہ میں تبدیل کرنے کے لیے ایندھن فروخت کرنے کے میدان میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ جنگاؤں میں ایک پٹرول پمپ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ 15 اگست تک مزید 5 پٹرول پمپس قائم کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں ۔ ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ اجئے کمار نے خیریت آباد آر ٹی اے آفس میں آن لائن کے ذریعہ جنگاؤں پٹرول پمپ کا افتتاح کیا اور 15 اگست تک ہنمکنڈہ ، محبوب آباد ، بچکنڈہ ، بھکنور اور آصف آباد میں پٹرول پمپس قائم کرنے کا اعلان کیا ۔ تلنگانہ آر ٹی سی نے پٹرول پمپس کے قیام کے لیے ایچ پی سی ایل اور آئی او سی ایل سے معاہدہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ آر ٹی سی پہلے سے خسارے میں چلنے والا ادارہ ہے ۔ پہلے آر ٹی سی ایمپلائز کی ہڑتال اور پھر کورونا کی وجہ سے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن ساتھ ہی پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے آر ٹی سی کی آمدنی مزید گھٹ جانے کے علاوہ اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ آر ٹی سی کو فائدے بخش ادارہ میں تبدیل کرنے کے لیے پہلے کارگو سرویس کا آغاز کیا گیا جس کے صرف دو ماہ میں مثبت نتائج برآمد ہوئے ۔ جس کے بعد ایندھن کی فروخت کے لیے پٹرول پمپس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ حیدرآباد ، گریٹر حیدرآباد اور کریم نگر میں جملہ 92 پٹرول پمپس قائم کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ اوپن ٹنڈرس طلب کرتے ہوئے سرویس پروائیڈرس کا بھی انتخاب کرلیا گیا ہے ۔ تمام پٹرول پمپس کے قیام کے بعد آر ٹی سی کو ماہانہ 83.58 لاکھ روپئے کی آمدنی ہونے کا اندیشہ ہے ۔ 15 اگست تک قائم ہونے والے 5 پٹرول پمپس سے تلنگانہ آر ٹی سی کو 20.65 لاکھ کی زائد آمدنی حاصل ہوگی ۔۔