تلنگانہ اسمبلی انتخابات کیلئے اکٹوبر میں شیڈول کی اجرائی کا امکان

   

ڈسمبر کے دوسرے ہفتہ میں انتخابی عمل مکمل کرنے سنٹرل الیکشن کمیشن کی تیاریاں

حیدرآباد ۔ 25 اگست (سیاست نیوز) سنٹرل الیکشن کمیشن نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کا بگل بجانے کیلئے بڑے پیمانے پر تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ اکٹوبر کے دوسرے ہفتہ میں انتخابی شیڈول جاری کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیوکمار کی قیادت میں سہ رکنی ٹیم انتخابی تیاریوں کا مطالعہ کرنے کیلئے اکٹوبر کے پہلے ہفتہ میں ریاست کا دورہ کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ واضح رہیکہ چیف منسٹر نے ماضی میں قبل ازوقت انتخابات کرنے کیلئے اسمبلی کو تحلیل کردیا تھا جس کے بعد انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن نے 6 اکٹوبر 2018ء کو انتخابی شیڈول جاری کیا تھا اور 7 ڈسمبر کو رائے دہی ہوئی تھی۔ تمام منتخب ارکان اسمبلی نے 17 جنوری کو حلف لیا تھا۔ موجودہ اسمبلی کی میعاد آئندہ سال 16 جنوری تک ہے۔ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان اسمبلیوں کی بھی یہی آخری تاریخ ہے جبکہ میزورم اسمبلی کی میعاد اس سال 17 ڈسمبر کو ختم ہورہی ہے۔ سنٹرل الیکشن کمیشن تلنگانہ کے ساتھ دیگر ریاستوں کیلئے ایک مرحلہ ا نتخابات کرانے کا شیڈول جاری کرنے کیلئے کام کررہا ہے۔ انتخابی تیاریوں میں مصروف سنٹرل الیکشن کمیشن اکٹوبر اور نومبر میں تعطیلات یا تہواریں ہیں یا نہیں اس کا بھی جائزہ لے رہا ہے۔ دسہرہ، بتکماں اور دیوالی تہوار عام طور پر اکٹوبر اور نومبر میں ہوتے ہیں۔ الیکشن کا شیڈول جاری کرنے سے قبل تمام امور پر غور کیا جارہا ہے۔ سنٹرل الیکشن کمیشن کی ایک ٹیم پہلے ہی ایک مرتبہ ریاست کا دورہ کرچکی ہے اور انتخابی تیاریوں کا جائزہ لے چکی ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی ٹیم ایک اور مرتبہ ریاست کا دورہ کرے گی جس کے بعد شیڈول جاری کرنے کو قطعیت دے گی۔ دوسری جانب فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ حال ہی میں ووٹرلسٹ کا مسودہ بھی جاری کیا گیا ہے اور 4 نومبر کو ووٹر لسٹ کی قطعی فہرست جاری کی جائے گی۔ سنٹرل الیکشن کمیشن اس مرتبہ بھی ماہ ڈسمبر میں انتخابات کا عمل مکمل کرنے کی تیاری کررہا ہے۔ ڈسمبر کے دوسرے ہفتہ تک انتخابی عمل کو مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ انتخابی مبصرین کی تعیناتی کیلئے عہدیداروں کی نشاندہی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ اہم حلقوں میں خصوصی مبصرین کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جنوبی ریاستوں کے انتخابات میں پیسہ کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔ اسمبلی حلقہ جات حضورآباد اور منوگوڑ کے ضمنی انتخابات میں پانی کی طرح پیسہ بہانے کی اطلاعات ملنے کے بعد سنٹرل الیکشن کمیشن تلنگانہ کے انتخابات پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ انفورسمنٹ کی 20 سے زیادہ ایجنسیوں کو تلنگانہ کی انتخابی مہم میں اتارنے پر بھی سنجیدگی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ن