گورنر نے اعلامیہ جاری کردیا، اجلاس کے ایام کا انحصار اپوزیشن کے رویہ پر منحصر
حیدرآباد ۔ 25۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) گورنر تلنگانہ جشنو دیو ورما نے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی اور کونسل کا 29 ڈسمبر کو اجلاس طلب کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا ہے ۔ گورنر کے اعلامیہ پر مشتمل جی او جاری کردیا گیا جس کے مطابق دونوں ایوانوں کے اجلاس کا صبح 10.30 بجے آغاز ہوگا۔ اسمبلی اور کونسل کے سرمائی اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے کیونکہ حکومت نے آبپاشی پراجکٹس اور کرشنا اور گوداوری کے پانی کی تقسیم میں تلنگانہ سے ناانصافی کے مسئلہ پر مباحث کا فیصلہ کیا ہے ۔ بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر نے گزشتہ دنوں پارٹی کی عاملہ کے اجلاس میں شرکت کی اور تلنگانہ سے آبی ناانصافی کے لئے کانگریس حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ریاستی وزراء نے کے سی آر کو اسمبلی میں مباحث میں حصہ لینے کا چیلنج کیا ہے۔ کے سی آر کی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے بارے میں صورتحال ابھی بھی غیر واضح ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی آر ایس کی جانب سے کے ٹی آر اور ہریش راؤ اسمبلی میں مباحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومت کے الزامات کا جواب دیں گے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے پہلے دن کے اجلاس کے بعد 2 جنوری سے دوبارہ اجلاس کی منصوبہ بندی کی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق آبی مسائل پر مباحث سے بی آر ایس کی عدم دلچسپی کی صورت میں اجلاس کو صرف ایک دن میں ختم کیا جاسکتا ہے ۔ سیشن میں حکومت کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ آرڈیننس کو بل کی شکل میں منظور کیا جائے گا ۔ حکومت ایک ہی دن میں تمام آرڈیننسوں کو منظوری دینے کا منصوبہ رکھتی ہے ، اس کے لئے اجلاس کو رات دیر گئے تک جاری رکھا جاسکتا ہے۔ بلز کی منظوری کے بعد اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کیا جاسکتا ہے۔ ایک اور ذرائع نے کہا کہ اجلاس کے پہلے دن بزنس اڈوائزری کمیٹی ایام کار کا فیصلہ کرے گی۔ بی ایس سی اجلاس میں اپوزیشن کے موقف کو دیکھتے ہوئے 2 جنوری سے اجلاس کو توسیع دی جاسکتی ہے۔ کے سی آر اگر 29 ڈسمبر کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں تو حکومت 2 جنوری سے تین دن تک کیلئے اجلاس کو توسیع دے گی تاکہ آبپاشی پراجکٹس اور آبی مسائل پر مباحث کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کے ایام کے بارے میں قطعی فیصلہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کریں گے۔1
