تلنگانہ اسمبلی میں2 لاکھ 20 ہزار 944 کروڑکا بجٹ پیش‘ اقلیتوں کیلئے 3003 کروڑ مختص

,

   

٭ اقلیتی بجٹ میں سال گذشتہ سے 36فیصد کا خاطر خواہ اضافہ
٭ شہر حیدرآباد کی ترقی کیلئے حکومت نے 10 ہزار کروڑ روپئے فراہم کئے
٭ بجٹ کسان دوست ۔ عوام کی توقعات کے مطابق: ملو بٹی وکرامارکا
٭ 8 ماہ میں 31ہزار 768نوجوانوں کو ملازمتیںفراہم کرنے کا دعویٰ

حیدرآباد۔25جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے سال 2024-25 کیلئے297.42کروڑ کا فاضل بجٹ پیش کیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر فینانس ملو بھٹی وکرمارک نے ایوان اسمبلی میں دو گھنٹے طویل تقریر میں جاریہ مالی سال کیلئے 2لاکھ 20 ہزار 944کروڑ 81 لاکھ کے اخراجات پر مشتمل بجٹ پیش کیا اور 2 لاکھ 21ہزار 242کروڑ 23ہزار کی آمدنی کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ اسمبلی میں کانگریس نے اقتدار میں آنے کے بعد پہلا مکمل بجٹ پیش کیا ۔چیف منسٹر ریونت ریڈی کی موجود گی میں وزیر فینانس نے بجٹ میں شہر حیدرآباد کی مجموعی ترقی کیلئے 10 ہزار کروڑ کی تخصیص کا اعلان کیا اور کہا کہ حکومت شہر کی جامع ترقیاتی منصوبہ کیلئے پہلی مرتبہ خطیر رقم کی تخصیص کے ذریعہ شہر کو عالمی شہرکے طور پر ترقی دینے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی ‘ فلاح و بہبود کیلئے 3003 کروڑ کی تخصیص عمل میں لائی گئی جو سال گذشتہ کے مقابلہ میں 36 فیصد اضافہ ہے۔ انہو ںنے بجٹ کو کسان دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد سے عوام کی جو خواہش تھی اس کے عین مطابق یہ بجٹ ہے۔ انہو ںنے ابتداء میں تشکیل تلنگانہ پر مسز سونیا گاندھی سے اظہار تشکر کیا اور عوام کوسابق حکمرانی کے افراتفری کے دور کے خاتمہ پر خراج پیش کیا ۔ وزیر فینانس نے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ کے وقت ریاست پر 75ہزار577 کروڑ کا قرض تھا جو 10 سال میں بڑھ کر 6 لاکھ 71 ہزار 751کروڑ تک پہنچ گیا تھا۔ انہوں نے بتایا تلنگانہ میں حکومت سے 3لاکھ 69ہزار سرکاری ملازمین اور 2لاکھ 87 ہزار وظیفہ یابان کو مارچ سے تنخواہیں اور وظائف کی بروقت اجرائی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈسمبر 2023 میں کانگریس نے جب اقتدار حاصل کیا اس وقت ریاست پر 6لاکھ 71ہزار 757 کروڑ کا قرض تھا اور کانگریس نے اقتدار حاصل کرکے اس میں کمی کے اقدامات کئے ۔ حکومت نے 35 ہزار 118کروڑ کے قرض لئے جبکہ اس مدت میں 42 ہزار 892 کروڑ کی قرض کی ادائیگی کی گئی ۔ حکومت نے گذشتہ 8ماہ میں 34 ہزار 579 کروڑ خرچ کئے ہیں جن میں خواتین کیلئے مفت بس سفر کے علاوہ 200یونٹ تک مفت برقی اسکیم پر عمل ‘رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت کسانو ںکی امداد اور چاول پر سبسیڈی کے اخراجات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نے تشکیل تلنگانہ کے 10 سال بعد 10 فروری 2024کو پہلا حقیقت پر مبنی بجٹ پیش کیا گیا ۔ حکومت سے بے روزگار نوجوانوں کے مسائل حل کرنے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور جلد جاب کیلنڈر جاری ہوگا ۔ ملو بھٹی وکرمارک نے کہا کہ پیشرو حکومت نے بیروزگار نوجوانوں کے مسائل کے علاوہ روزگار کی فراہمی کیلئے امتحانات میں مستعدی نہیں دکھائی اور اس دور میں پرچۂ سوالات کا افشاء اور بدعنوانیاں معمول بن چکی تھیں۔ کانگریس اقتدار حاصل کرنے کے 8 ماہ میں 31ہزار 768نوجوانوں کو ملازمتیںفراہم کی گئیں ۔انہوں نے پرجا پالانہ سے متعلق کہا کہ ابھئے ہستم درخواستیں پرجا پالانہ پروگرام میں وصول کی گئی ہیں اور 1 کروڑ 9 لاکھ درخواستیں ملیں ہیں ۔ راشن کارڈ ‘ آدھار کارڈ ‘ ایل پی جی نمبر ‘ برقی صارفین نمبر تبدیلی کیلئے حکومت سے ہر منڈل میں پالانا سیوا کیندر قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے زرعی قرض کی معافی پر کہا کہ حکومت نے 2لاکھ تک کے زرعی قرض معاف کردیئے ہیں۔ رعیتو بھروسہ کی تفصیلات اور کسانوں کیلئے دیگر اسکیمات پر کہا کہ حکومت نے زرعی شعبہ کیلئے جملہ 72ہزار 659 کروڑ روپئے کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے۔پالم آئیل کے فروغ کیلئے 737کروڑ کی تخصیص کی گئی جبکہ محکمہ افزائش مویشیاں کیلئے 1980 کروڑ فراہم کئے گئے ۔ 6 ضمانتوں پر عمل سے متعلق کہا کہ آرٹی سی میں خواتین کے مفت سفر کیلئے ہرماہ سبسیڈی رقم ادا کی جائے گی جو آرٹی سی کو دولت مند ادارہ میں تبدیل کرنے میں معاون ہوگئی اسی طرح ریاست میں 500 روپئے میں گیاس سیلنڈر اسکیم پر عمل کیلئے 723 کروڑ مختص کئے گئے ہیں ۔ انہو ںنے بتایا کہ گروہا جیوتی کے تحت حکومت نے 200 یونٹ مفت برقی کا جو منصوبہ تیار کیا اس اسکیم پر عمل کیلئے 2418 کروڑ فراہم کئے گئے ہیں۔ اندرما انڈلو اسکیم پر عمل کیلئے 4.5 لاکھ مکانات کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جوہر اسمبلی حلقہ میں 3500 مکانات تعمیر کئے جائیں گے۔محکمہ سیول سپلائز کے ذریعہ عوامی نظام تقسیم کو مستحکم بنانے 3836 کروڑ مختص کئے ہیں۔ پنچایت راج اور دیہی ترقیات کیلئے اندرامہیلا شکتی اسکیم ‘ سیلف ہیلپ گروپ ‘ اندرا لائف انشورنس اسکیم کے علاوہ دیگر اسکیمات کیلئے 29 ہزار 816 کروڑ کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے۔شہر حیدرآباد کی مجموعی ترقی کیلئے 10000کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیاگیا ۔محکمہ خواتین و بہبود اطفال کیلئے 2ہزار 736 کروڑ مختص کئے گئے ۔ ایس سی کیلئے 33 ہزار 124 کروڑ مختص کئے ہیں جبکہ ایس ٹی کیلئے 17 ہزار 56 کروڑ مختص کئے گئے ۔محکمہ بی سی ویلفیر کے لئے 9200 کروڑ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ محکمہ صحت کی خدمات کو بہتر بنانے 11 ہزار468کروڑ مختص کئے گئے ۔محکمہ برقی کیلئے 16 ہزار 410 کروڑ کی تخصیص عمل میں لائی گئی جبکہ محکمہ جنگلات اور ماحولیات کیلئے 1064 کروڑ مختص کئے گئے ۔ ( باقی سلسلہ صفحہ 2 پر )