تلنگانہ اسمبلی کا بجٹ اجلاس مارچ کے تیسرے ہفتہ میں متوقع

   


گذشتہ بجٹ میں معمولی کمی کے ساتھ حقیقی بجٹ پیش کرنے پر غور
حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ میں جاریہ ماہ کے تیسرے ہفتہ کے دوران بجٹ سیشن کے انعقاد کا امکان ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سال گذشتہ کے بجٹ میں معمولی تخفیف کرتے ہوئے حقیقت پر مبنی بجٹ کی پیشکشی پر غور کیا جا رہاہے ۔ تلنگانہ میں جاری تلنگانہ قانون ساز کونسل کی گریجویٹ نشستوں کے لئے جاری انتخابی مہم اور انتخابی ضابطہ اخلاق کے پیش نظر حکومت کی جانب سے قانون ساز کونسل کے انتخابات کے اختتام اور نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی ریاستی اسمبلی میں بجٹ سیشن کے انعقاد پر غور کیا جار ہاہے ۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے مارچ کے تیسرے ہفتہ کے دوران بجٹ اجلاس کے انعقاد کا جائزہ لیا جا رہاہے تاکہ انتخابی ضابطہ اخلاق اور سیاسی سرگرمیوں کے ختم ہوتے ہی بجٹ اجلاس منعقد کیا جاسکے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے مختصر مدتی بجٹ سیشن کے انعقاد پر غور کیاجارہا اور 10یوم پر مشتمل بجٹ سیشن کے دوران بجٹ منظور کروانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے تیار کی جانے والی حکمت عملی میں دو ہفتہ سے زیادہ کا بجٹ سیشن نہیں ہوگا اور بجٹ سیشن کے دوران ریاستی حکومت تصرف بل کی منظوری کے ساتھ ہی بجٹ سیشن کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا جائے گا۔ محکمہ فینانس کے ذرائع کے مطابق ریاست تلنگانہ کا بجٹ 1.5لاکھ کروڑ یا 1.6لاکھ کروڑ کے درمیان ہوگا کیونکہ سال گذشتہ کے خسارہ اور آمدنی میں ہونے والی کمی کا اثر اس بجٹ پر دیکھنے کو ملے گا۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے بجٹ اجلاس کے طلب کئے جانے کے معاملہ میں تیار کی جانے والی حکمت عملی بیشتر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاور ت کے بعد ہی منظر عام پر لائی جائے گی اور بیشتر تمام سیاسی جماعتو ںکی جانب سے یہ کہا جا رہاہے کہ بجٹ سیشن کا انعقاد گریجویٹ قانون ساز کونسل کی نشستوں کے انتخابات کی تکمیل کے بعد ہی عمل میں لایا جائے ۔ریاستی حکومت کے محکمہ فینانس کی جانب سے حقیقت پر مبنی بجٹ کی تیاری کو یقینی بنانے کی ہدایات اور مختلف محکمہ جات سے تجاویز اور مطالبات زر حاصل کرنے کے بعد جو بجٹ تیار کیا جا رہاہے اس کے متعلق کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اس میں کسی قسم کی تخفیف نہیں کی جائے گی کیونکہ محکمہ کی جانب سے تخفیف شدہ بجٹ تیار کیا گیا ہے۔