تلنگانہ اسمبلی کا گھیراؤ کرنے جے اے سی کا انتباہ

,

   

چیف منسٹر سے 18 مارچ تک سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف قرار داد منظور کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد۔14مارچ(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ جاریہ اسمبلی بجٹ اجلاس میں18مارچ تک سی اے اے ‘ این آرسی او راین پی آر کے خلاف قرارداد کی منظوری عمل میںنہیںلاتی ہے اور مجوزہ این پی آر پر توقف لگانے کا اعلان نہیںکرے گی توتلنگانہ واے پی جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے مخالف سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر کی جانب سے 19مارچ کے روز اسمبلی کا گھیرائو کیاجائے گا‘ اور اگر مقررہ وقت سے قبل اسمبلی کا اجلاس ختم کردیاگیاپرگتی بھون کا گھیرائو کرنے سے بھی گریز نہیںکیاجائے گا۔چیرمن مذکورہ جے اے سی محمد مشتاق ملک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران حکومت کو یہ انتباہ دیا ہے۔ آج یہاں جے اے سی کی دفتر میںمنعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد مشتاق ملک نے مرکزی او رریاستی حکومت کو عوام کوگمراہ کرنے کا الزام عائد کیا اورکہاکہ ایوان راجیہ سبھا میںایک روز قبل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے این پی آر کے دوران’’ڈی‘‘ کا استعمال نہیںکرناکا وعدہ کیاہے جبکہ این پی آر کے متعلق حکومت کی جانب سے جاری کردہ گزٹ اعلامیہ میںواضح طور پر لکھا ہے کہ این پی آر کا اندراج کرنے والے ٹیم کو یہ اس بات کا اختیار حاصل رہے گاکہ وہ شبہ کی بنیاد پر ’’ڈی‘‘ یعنی (مشکوک شہری)کے لفظ کا استعمال کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر صدرجمہوریہ ہند بھی کسی مقام یاتقریب میں امیت شاہ کے طرز پر بیان دیں گے تو ہمارے لئے قابل قبول نہیں رہے گا۔انہوں نے کہاکہ اس کے لئے حکومت کو گزٹ اعلامیہ کے ذریعہ اپنی بات کی صداقت کرنا ہوگا۔جناب محمد مشتاق ملک نے کہاکہ پچھلے دوہفتوں سے ہر جمعہ کی نماز کے بعد جے اے سی کی جانب سے موجودہ حالات میں مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کے سروں پر منڈلارہے این پی آر کے خطرات کے متعلق شعور بیداری مہم زور شور سے کی جاری ہے۔ ترجمان مجلس بچائو تحریک امجد اللہ خان نے کہاکہ تلنگانہ اورآندھرا پردیش کی حکومتیں دونوں ریاستوں کی عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب تک این پی آر پر دونوں ریاستوں کے اسمبلی ایوانوں میں اعلان نہیںکیاجاتاتب تک حکومتوں کی شبہہ مشکوک رہے گی ۔ مولانا نصیر الدین نے کہاکہ مسلمانوں نے ٹی آر ایس کو بڑی تعداد میںووٹ دے کر اقتدار پر بیٹھایا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر انہیں دھوکہ دیاگیاتو یہ حکومت کی شاطرانہ چال ہوگی اور اس کا خمیازہ حکومت کوضرور بھگتنا پڑے گا۔ صوفی محمد عقیل احمد انصاری اورویلفیر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر سید کمال اطہر نے بھی مجوزہ احتجاجی پروگرام کی بھر پور تائید وحمایت کا اعلان کیاہے۔