گورنر کے خطبہ کے بغیر مانسون سیشن کا آغاز، کئی ارکان کے پہنچنے تک اجلاس ملتوی
حیدرآباد۔/6 ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے مانسون اجلاس کے پہلے دن نئی تاریخ رقم کی گئی کیونکہ صرف 5 منٹ کے وقفہ میں اجلاس کو ملتوی کردیا گیا۔ اسمبلی کی تاریخ میں شاید یہ پہلا موقع ہے جبکہ ایک دن کی کارروائی صرف پانچ منٹ میں ختم کردی گئی اور کئی ارکان اسمبلی کے ایوان پہنچنے تک اجلاس ملتوی ہوچکا تھا۔ ہر چھ ماہ کے وقفہ میں اسمبلی اجلاس طلب کرنا حکومت کے دستوری فرائض میں شامل ہے۔ 15 مارچ کو بجٹ سیشن ختم ہوا تھا اور 6 ماہ کی مدت 14 ستمبر کو ختم ہورہی تھی۔ حکومت نے رسمی کارروائی کے ذریعہ دستوری فریضہ کی تکمیل کردی ہے۔ اگرچہ پہلے دن ایجنڈہ میں سوائے تعزیتی قراردادوں کے کچھ نہیں تھا اور اسپیکر نے وقفہ سوالات کو کارروائی کا حصہ نہیں بنایا۔ حکومت نے 15 مارچ کو بجٹ اجلاس کے اختتام کے بعد گورنر کے ذریعہ سیشن پروروگ کرنے کا اعلامیہ جاری نہیں کیا لہذا بجٹ سیشن کے تسلسل کے طور پر مانسون سیشن کا شمار کیا گیا ہے۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن کے اسمبلی سے خطاب کی روایت کو تکنیکی طور پر روکنے میں حکومت کامیاب رہی ہے۔ بجٹ سیشن میں بھی گورنر کا خطبہ شامل نہیں تھا۔ دستور کے مطابق ہر سال کے پہلے اجلاس کا آغاز گورنر کے خطبہ سے ہونا چاہیئے لیکن کے سی آر حکومت نے راج بھون سے کشیدگی کے سبب گذشتہ سال کے سرمائی اجلاس کو ملتوی کیا لیکن پروروگ نہیں کیا اور بجٹ اجلاس کو تسلسل قرار دیا گیا۔ گذشتہ ایک سال سے گورنر ڈاکٹر سوندرا راجن نے اسمبلی اجلاس سے خطاب نہیں کیا۔ حکومت نے آزادی کے 75 سال کی تکمیل کے موقع پر 21 اگسٹ کو ایک روزہ خصوصی اجلاس کا منصوبہ بنایا تھا لیکن اس دن شادیوں کے مہورت کے پیش نظر ارکان اسمبلی کی نمائندگی پر اجلاس منعقد نہیں کیا گیا۔ کئی ارکان جو ایوان میں کسی قدر تاخیر سے پہنچے ان کے پہنچنے تک اجلاس ملتوی ہوچکا تھا۔ اسمبلی سکریٹریٹ کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ پانچ منٹ میں ایک دن کی کارروائی کو ختم کرنا شاید پہلی مرتبہ ہے۔ ارکان اسمبلی نے ایوان میں پہنچنے کے بعد سنبھل بھی نہیں پائے تھے کہ اجلاس ملتوی ہوگیا جس کے بعد کچھ دیر تک ارکان ایک دوسرے سے ملاقاتیں کرتے ہوئے ایوان میں موجود رہے۔ر