تلنگانہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن کی فاش غلطی

   

17 سالہ لڑکا اسسٹنٹ پریسائیڈنگ آفیسر ، اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج ندارد
حیدرآباد۔ بلدی انتخابات کے دوران 17 سالہ طالب علم کو اسسٹنٹ پریسائڈنگ آفیسر کا شناختی کارڈجاری کئے جانے پر اپوزیشن جماعتو ںکی جانب سے ہنگامہ آرائی کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ تلنگانہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے جانے والے شناختی کارڈ کی اس طرح اجرائی انتخابی عمل پر سوال کھڑا کرتی ہے۔ سابق رکن پارلیمنٹ و کانگریس قائد مسٹر کونڈا ویشویشور ریڈی اور ترجمان کانگریس ڈی شرون نے 17 سالہ نوجوان کو الیکشن کمیشن کی جانب سے اسسٹنٹ پریسائیڈنگ آفیسر بنائے جانے کے معاملہ کو ٹوئیٹر کے ذریعہ پیش کرتے ہوئے انتخابی عمل پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو شفاف طریقہ سے منعقد کروانے میں ریاستی الیکشن کمیشن ناکام ہوچکا ہے اور جس اے پی او کو پکڑا گیا ہے اس کی ویڈیو وائرل ہونے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے شہر حیدرآباد کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا کہ حکومت سے کمیشن کے ساز باز کے سبب یہ صورتحال پیدا ہوئی اور ناراض شہریوں کے ووٹ نہ ڈالنے کے باوجود بڑے پیمانے پر بوگس ووٹ ڈالے گئے جو کہ شہر حیدرآباد کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں بوگس رائے دہی کی گئی ۔