تلنگانہ اقلیتی کمیشن کا اجلاس، مختلف شکایات کی سماعت

   

عثمانیہ یونیورسٹی کے ملازم کو ترقی دینے کی ہدایت، سنگاریڈی تحصیلدار کو وجہ نمائی نوٹس

حیدرآباد۔/2مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن کا اجلاس آج صدر نشین محمد قمر الدین کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے فیصلے صادر کئے گئے۔ رکن کمیشن ایم اے عظیم، ریٹائرڈ جج ایم اے باسط اور سکریٹری کمیشن ٹی گوپال راؤ سماعت کے موقع پر موجود تھے۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں محمد انصاری ہیڈ اینڈ چیرپرسن BOS کی ترقی سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے موقع پر رجسٹرار عثمانیہ یونیورسٹی موجود تھے۔ ڈپٹی سکریٹری اعلیٰ تعلیم نے مکتوب میں بتایا کہ رجسٹرار عثمانیہ یونیورسٹی کی سفارش پر حکومت نے کارروائی کی ہے۔ یہ معاملہ حکومت کے پاس زیر التواء نہیں ہے۔ صدرنشین اقلیتی کمیشن نے رجسٹرار عثمانیہ یونیورسٹی کو ہدایت دی کہ وہ حکومت سے تال میل کے ذریعہ اس معاملہ کی عاجلانہ یکسوئی کو یقینی بنائیں۔ کمیشن نے قضاۃ سسٹم کو بہتر بنانے سے متعلق قاضی نجم الدین کی نمائندگی کی سماعت کی۔ انسپکٹر وقف بورڈ امیر احمد نے وقف بورڈ سے نمائندگی کی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود مہیش دت یکا نے کمیشن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے رپورٹ کی پیشکشی کیلئے دو ماہ کا وقت مانگا ہے۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 3 اپریل کو مقرر کی گئی ہے۔ کمیشن نے چوڑی بازار میں قبرستان کی اراضی پر ناجائز قبضوں کے معاملہ کی سماعت کی۔ تحصیلدار نامپلی شریمتی نرملا نے سماعت کے موقع پر صدرنشین سے درخواست کی کہ غیر قانونی قابضین کی برخواستگی کیلئے تین ماہ کا وقت دیا جائے۔ کمیشن نے جلد از جلد کارروائی کی ہدایت دی تاکہ اوقافی اراضی اور قبرستان کا تحفظ ہو۔ محبوب نگر کے محمد آصف شریف کو پٹہ دار پاس بک کی اجرائی کے معاملہ کی سماعت کے دوران تحصیلدار محبوب نگر نے اپنے مکتوب میں محکمہ مال کے موقف کی وضاحت کی۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن کی سفارش پر پٹہ دار پاس بک جاری کیا جاچکا ہے۔ صدر نشین نے اس مقدمہ کو بند کردیا۔ کمیشن نے سنگاریڈی میں پٹہ دار پاس بک میں غلط اندراجات کے معاملہ کی سماعت کی۔ تحصیلدار سنگاریڈی حاضر نہیں ہوئے جس پر کمیشن نے وجہ نمائی نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت 11 مارچ کو مقرر کی ہے۔ صدر نشین اقلیتی کمیشن نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے مسائل کی یکسوئی اور حقوق کے تحفظ کیلئے کمیشن سے رجوع ہوں۔