تلنگانہ اقلیتی کمیشن کا اجلاس، 10 مختلف مقدمات کی سماعت

   

وقف اراضی کا مشترکہ سروے کرنے وقف بورڈ اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کو ہدایت

حیدرآباد۔ 21 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن کا اجلاس صدرنشین محمد قمرالدین کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں 10 مختلف مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے عہدیداروں کو ہدایات جاری کی گئیں۔ اوقافی اراضی کے بشمول ملازمین کے ساتھ محکمہ جات میں ناانصافی اور اراضیات پر قبضوں جیسے مقدمات کی کمیشن نے سماعت کی۔ رکن کمیشن ایم اے عظیم کے علاوہ ریٹائرڈ جج ایم اے باسط اور کمیشن کے مشیران شریک اجلاس رہے۔ سنگاریڈی ضلع کے سرگاپور موضع میں حکومت کی جانب سے معاوضے کی ادائیگی کے بغیر اراضی حاصل کرنے کی شکایت کی گئی۔ متعلقہ تحصیلدار نوین نے کمیشن کو بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق یہ سرکاری اراضی ہے جسے قبائیلی طبقے کے اقامتی اسکول کے لیے الاٹ کیا گیا ہے۔ کمیشن نے درخواست گزار کو اراضی کے بدلے ڈبل بیڈروم فلیٹ الاٹ کرنے کی تجویز پیش کی اور تحصیلدار نے اتفاق کیا۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے محمد انصاری کے معاملے میں رجسٹرار گوپال ریڈی نے کمیشن کو بتایا کہ یونیورسٹی کے ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس منعقد نہیں ہوا یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر بھی نہیں ہے۔ انہوں نے اس معاملہ کو آئندہ ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ میں رکھنے کا تیقن دیا۔ جنگائوں میں اراضی کے ایک معاملے میں سب رجسٹرار امجد علی اور سینئر اسسٹنٹ تحصیلدار محمد یعقوب پاشاہ کمیشن کے روبرو حاضر ہوئے۔ کمیشن نے سب رجسٹرار کو اراضی کا رجسٹریشن فوری روکنے کی ہدایت دی۔ دھارور منڈل میں مسلم قبرستان ناجائز قبضے کے مقدمہ میں کمیشن نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ، آر ڈی اور اسسٹنٹ ڈائرکٹر سروے اینڈ ریکارڈ وقارآباد کو مشترکہ سروے کی ہدایت دی ہے۔ متھوڈسٹ چرچ چاپل روڈ کے ارکان کی معطلی اور انتظامی بے قاعدگیوں سے متعلق شکایت پر کمیشن نے فریقین کی سماعت کی اور 26 اکٹوبر تک مقدمہ ملتوی کردیا۔ کمیشن نے سرکاری اسکولوں کو بند کرنے سے متعلق شکایت کا جائزہ لیا اور کمشنر و ڈائرکٹر اسکول ایجوکیشن اور ڈی ای او حیدرآباد کو آئندہ سماعت کے موقع پر حاضر رہنے کی ہدایت دی۔ کمیشن نے شیرلنگم پلی میں اراضی پر قبضے کے دو معاملات اور ایل بی نگر میں مکان کی تعمیر کی اجازت کو بلدیہ کی جانب سے منسوخ کیے جانے جیسی شکایات کی سماعت کی۔