تلنگانہ اور آندھراپردیش میں تعلیم کے بجٹ میں کمی تشویشناک

   

سرکاری اسکولوں میں معیار تعلیم بہتر بنانے کی ضرورت،مرکزی فینانس کمیشن کی رپورٹ

حیدرآباد: قومی فینانس کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ تلنگانہ حکومت نے تعلیم کے بجٹ میں کمی کردی ہے۔ اس کے علاوہ تلنگانہ میں تعلیمی معیار پر بھی کمیشن نے سوال اٹھائے ہیں۔ سال 2021 کی رپورٹ میں کمیشن نے تلنگانہ کے تعلیمی معیار کو قومی تعلیمی معیار سے کم تر قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طلبہ کی صلاحیتوں میں اضافہ پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی۔ تعلیمی شعبہ سے متعلق دیگر اداروں کی رپورٹ کے حوالے سے کمیشن نے کہا کہ 2016 تا 2018 کے درمیان تیسری جماعت کے طلبہ دوسری جماعت کی کتابوں کے مطالعہ اور دیگر تعلیمی سرگرمیوں میں کافی پیچھے رہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016 میں طلبہ نصابی کتب کو بہتر طور پر پڑھنے کی صلاحیت رکھتے تھے لیکن 2018 تک معیار میں مزید ابتری آئی ہے۔ ریاستی سطح پر تعلیمی معیار 18.1 فیصد درج کیا گیا جبکہ قومی سطح پر یہ 27.3 فیصد ہے۔ کمیشن نے تلنگانہ اور آندھراپردیش دونوں ریاستوں میں تعلیم کے شعبہ کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ خاص طور پر سرکاری سطح پر بہتر تعلیم کی فراہمی کے مواقع کم ہوچکے ہیں۔ ماہرین تعلیم نے معیار تعلیم میں بہتری کیلئے اصلاحات کی تجویز پیش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف امتحانات میں کامیابی کے نشانہ کے ساتھ تعلیم دینے کے بجائے طلبہ کو قابل اور اہل بنانے پر توجہ دی جانی چاہئے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2016-17 میں قومی تناسب کے اعتبار سے تلنگانہ میں تعلیم اور کھیل کود کی سرگرمیوں کے بجٹ میں کمی کی گئی۔