تلنگانہ اور آندھراپردیش کیلئے بی جے پی کے نئے صدور کی تلاش

   

ودیاساگر رائو کی جے پی نڈا سے ملاقات، عنقریب تقررات کا اشارہ
حیدرآباد۔ 20 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ اور آندھراپردیش میں بی جے پی کو متحرک اور مستحکم کرنے کے لیے قومی قیادت نے نئے ریاستی صدور کی تلاش شروع کردی ہے۔ سابق گورنر مہاراشٹرا سی ایچ ودیاساگر رائو نے نئی دہلی میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی اور دونوں ریاستوں میں بی جے پی کے استحکام پر تبادلہ خیال کیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ودیاساگر رائو نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھراپردیش کے لیے بہت جلد نئے صدور کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے جو بھی نئے صدور ہوں گے وہ تمام قائدین کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت کے حامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی ٹی آر ایس کے متبادل کے طور پر ابھررہی ہے۔ پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور حالیہ بلدی انتخابات میں پارٹی کے مظاہرے سے اندازہ ہوا کہ عوامی تائید میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ ودیاساگر رائو نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے شہریت قانون کے خلاف اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے اعلان کو افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دستور کے مطابق مرکز کے قوانین کے خلاف ریاستوں کو مخالفت کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس، کانگریس اور مجلس سیاسی مقصد براری کے لیے شہریت قانون کی مخالفت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370، رام مندر اور طلاق ثلاثہ جیسے مسائل پر مرکز کی تائید کرنے والی جماعتیں شہریت قانون کی مخالفت کررہی ہیں۔ اپوزیشن کی مخالفت ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے بارے میں عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے بی جے پی مہم چلارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت قانون سے مسلمانوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یہ صرف تین پڑوسی ممالک سے آنے والے اقلیتوں کو شہریت فراہم کرنے سے متعلق قانون ہے۔