تلنگانہ بجٹ میں اقلیتی بہبود کیلئے 3,591 کروڑ روپئے مختص کرنے پر عامر علی خاں کا خیرمقدم

   

Ferty9 Clinic

اقلیتوں کوخود روزگار کیلئے 840 کروڑ روپئے کی فراہمی گیم چینجر ، چیف منسٹر ریونت ریڈی سے اظہارِ تشکر

l دوسری ریاستوں کیلئے قابل تقلید
l ینگ انڈیا اسکولس میں ٹمریز کا انضمام لائق ستائش
l ہر اہل بیروزگار فرد کیلئے 4 لاکھ روپئے کی مالی مدد بہترین اقدام

حیدرآباد۔ 19 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس کے ایم ایل سی عامر علی خان نے سال برائے 2025-26ء کے بجٹ میں محکمہ اقلیتی بہبود کیلئے 3,591 کروڑ روپئے مختص کرنے تلنگانہ حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ ریاست کے اقلیتوں کی سلامتی، بہبود اور سماجی و اقتصادی طور پر انہیں بااختیار بنانے کیلئے کانگریس حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ عامر علی خاں نے بتایا کہ 2025-26ء کے بجٹ میں اقلیتوں کیلئے خودروزگار اسکیم کے مقصد سے 840 کروڑ روپئے کی تاریخی رقم مختص کرنے پر حکومت کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی بھی حکومت نے اقلیتوں کی خودروزگاری اور معاشی ترقی کیلئے اتنی خطیر رقم کبھی مختص نہیں کی۔ کانگریس لیڈر نے اسے بے مثال اقدام قرار دیا جو اقلیتی برادریوں کے ہزاروں بیروزگار نوجوانوں کو بااختیار بنائے گا اور انہیں مالی استحکام بھی فراہم کرے گا۔ کانگریس ایم ایل سی نے راجیو یووا وکاسم اسکیم کے تحت ریاستی حکومت کے اقدام کی سراہنا کی جس کا مقصد ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کے ہر اہل بیروزگار فرد کو 4 لاکھ روپئے تک مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف روزگار کی پیشکش ہے بلکہ کاروبار اور روزگار کو فروغ دینے میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اقلیتی برادریوں کے بہت سے باصلاحیت افراد مالی مجبوریوں اور موقع نہ ملنے کی وجہ سے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرپائے تاہم یہ اسکیم انہیں اپنا کاروبار شروع کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ اسی طرح دوسروں کیلئے بھی ملازمتیں فراہم ہوں گی۔ کانگریس کے ایم ایل سی نے نوٹ کیا کہ یہ اسکیم معاشی طور پر اقلیتوں کو بااختیار بنانے اور سماجی ترقی کے ویژن سے ہم آہنگ کرنا ہے جو اقلیتی قائدین اور کمیونٹی کے نمائندوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ عامر علی خان نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اگر موثر انداز میں اس پر عمل درآمد کیا جائے تو یہ اقدام جامع اقتصادی ترقی کیلئے ایک قومی نظیر بن سکتی ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فنڈس کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنائیں تاکہ حقیقی مستحقین کو مالی امداد تک رسائی میں افسر شاہی کی رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ رکن قانون ساز کونسل نے تعلیم پر ریاستی حکومت کی توجہ توجہ بالخصوص مائناریٹی ریسیڈنشیل اسکولس کو ینگ انڈیا کے رہائشی اسکولوں میں ضم کرنے کا خیرمقدم کیا۔ یہ اقدام اقلیتی طلبہ کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرے گی اور انہیں دوسری برادریوں کے طلبہ کیساتھ شانہ بہ شانہ ہوکر تعلیم حاصل کرنے کا موقع دے گا۔ عامر علی خان نے حج کیلئے حکومت کے عزم کی بھی ستائش کی اور اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ 2024ء کے دوران حج کیلئے تلنگانہ سے 11,446 عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی تھی جو ریاست کی تاریخ کا اب تک کا ریکارڈ ہے۔ عامر علی خان نے محکمہ اقلیتی بہبود کے حکومت کی جانب سے 3,591 کروڑ روپئے کے مجموعی بجٹ مختص کرنے پر تعریف کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ صرف بڑے بجٹ مختص کرنے سے تبدیلی نہیں آئے گی جب تک انہیں بنیادی سطح پر موثر طریقے سے انجام نہیں دیا جاتا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں کانگریس حکومت نے اقلیتوں کی ترقی کے اپنے عزم کا مظاہرہ کیا ہے اور انہوں نے یقین ظاہر کیا ہے کہ ان اقدامات سے سماجی و اقتصادی ترقی ہوگی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان اسکیموں کی پیشرفت کی نگرانی کرتے رہیں گے اور اقلیتی بہبود کیلئے مختص کئے گئے ہر روپیہ کا موثر استعمال کو یقینی بنانے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اقلیتی بہبود اور اقلیتوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں ایک نیا معیار قائم کیا ہے۔ وہ امید کرتے ہیں کہ ہندوستان بھر کی دیگر ریاستیں اس ماڈل سے تحریک حاصل کریں گی اور اقلیتی برادریوں کی ترقی کیلئے اس طرح کے اقدامات کو اپنائیں گی۔ 2