مقامی پارٹی قائدین کی طرف سے ہی کرلینے آر سی کنتیا کا مشورہ
حیدرآباد۔/7 جنوری، ( سیاست نیوز) سکریٹری کُل ہند کانگریس کمیٹی و انچارج پردیش کانگریس کمیٹی امور مسٹر آر سی کنتیا نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست تلنگانہ میں جاریہ ماہ منعقد ہونے والے مجوزہ بلدی انتخابات میں امیدواروں کا انتخاب خود مقامی کانگریس پارٹی قائدین کی طرف سے ہی کرلینا چاہیئے اور وہی قائدین پارٹی امیدواروں کو شاندار اکثریت سے کامیاب کروانے کے اقدامات کرنا چاہیئے۔ انہوں نے پارٹی قائدین سے کہا کہ ’ سیلکٹ اینڈ ایلیکٹ ‘ ( انتخاب اور منتخب کرنے ) کی اساس پر مجوزہ بلدی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کی کامیابی کیلئے سخت محنت و جدوجہد کیلئے سرگرم عمل ہوجائیں۔ آج گاندھی بھون میں مجوزہ بلدی انتخابات کے سلسلہ میں منعقدہ تیاری کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر آر سی کنتیا نے پارٹی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ از خود مقامی حالات کی روشنی میں امیدواروں کو قطعیت دیتے ہوئے ان کی کامیابی کیلئے بھی مکمل ذمہ داری لیں اور ساتھ ہی ساتھ ان امیدواروں سے بلدی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد کوئی دَل بدلی (پارٹی تبدیل نہ کرنے کا ) نہ کرنے بانڈ پیپر پر اقرارنامہ بھی حاصل کریں۔ سکریٹری کُل ہند کانگریس کمیٹی نے ریاستی حکومت کو ہدف ملامت بنایا اور ریاست تلنگانہ کے چیف منسٹر منتخب ہونے کے بعد ریاست تلنگانہ کو مقروض ریاست میں تبدیل کردینے کا مسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر الزام عائد کیا اور کہا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ چوری سے ( خفیہ انداز میں ) بی جے پی کی مکمل تائید و حمایت کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں ریاست میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی اور مجلس ملکر عوام کو پاگل بنانے کی جانے والی کوششوں پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ریاست میں پائے جانے والے حالات کی روشنی میں ٹی آر ایس اور مجلس کی جانب سے کی جانے والی تمام تر کوششیں اس مرتبہ ناکام ثابت ہوں گی کیونکہ ریاستی عوام میں مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت حکومت کے تعلق سے بیزارگی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ مسٹر کنتیا نے یاد دلایا کہ کئی ایک ریاستوں میں کانگریس پارٹی 20سال تک برسراقتدار رہتے ہوئے اپنی حکمرانی کی لیکن چیف منسٹر تلنگانہ مسٹرکے چندر شیکھر راؤ صرف چھ سال سے ریاست میں اپنی حکومت چلاتے ہوئے اپنے آپ کو ’سورما ‘ تصور کرلینے کا انہوں نے مضحکہ اُڑایا۔