تلنگانہ بھی جاپان اور چین کی طرز پر ترقی کی راہ پر گامزن ۔ ریونت ریڈی

   

تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ کا آغاز ۔ چیف منسٹر کا کلیدی خطاب ۔ گورنر جشنو دیو ورما نے تلنگانہ حکومت کے اقدامات کی ستائش کی ۔ جی کشن ریڈی نے بھی خطاب کیا
حیدرآباد 8 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ‘ جاپان اور چین کی طرز پر ترقی کرکے دنیا کی بہترین ریاست بننے کی سمت گامزن ہے اور حکومت ریاست کو عالمی سطح پر ترقیاتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کام کر رہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج ’تلنگانہ رائزنگ 2047 گلوبل سمٹ‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت تلنگانہ کو سرمایہ کار‘ صنعتکار ‘ تاجرین اور دیگر کے مرکز کے طور پر ترقی دے کر آئندہ 20 سال کیلئے اپنے ترقیاتی منصوبہ کو تیار کیا ہے جو سمٹ کے اختتام کے موقع پر جاری کیا جائے گا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ’بھارت فیوچرسٹی ‘ میں اس سمٹ میں دنیا بھر سے سرکردہ سرمایہ کار‘ تاجر اور صنعتکار و سفارتی عہدیدار موجود ہیں۔ چیف منسٹر کے خطاب سے قبل گورنر تلنگانہ جشنو دیو ورما نے سمٹ کا افتتاح انجام دیا ۔ اس موقع پر نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی ‘ ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارک ‘مرکزی وزیر کانکنی جی کشن ریڈی‘ ڈی کے شیو کمار ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹک ایرک سویڈر اکزیکٹیو ڈائرکٹر ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹکنالوجی گروپ‘ چیف سیکریٹری راما کرشنا راؤ‘ ڈائرکٹر جنرل پولیس مسٹر شیو دھر ریڈی و دیگر موجود تھے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت انڈین اسکول آف بزنس مینجمنٹ اور نیتی آیوگ کی مشکور ہے جنہوں نے تلنگانہ کے ویژن 2047 کی منصوبہ بندی میں مدد کی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ علحدہ تلنگانہ کی جدوجہدکرنے والوں کے خواب کو محترمہ سونیا گاندھی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ نے شرمندہ تعبیر کیا۔چیف منسٹر نے تلنگانہ کی معیشت کو 2047 تک 3ٹریلین ڈالر کی معیشت تک پہنچانے کے منصوبہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2034 تک تلنگانہ ایک ٹریلین معیشت والی ریاست ہوجائے گی۔ انہو ںنے تلنگانہ کی معیشت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ فی الحال ہندستانی کی شرح ترقی میں 5 فیصد حصہ ادا کررہا ہے جبکہ ہندوستان کی جملہ آبادی میں تلنگانہ کا جملہ حصہ محض 2 فیصد ہے۔ ریونت ریڈی نے ریاست کی ترقی کو یقینی بنانے مرکزیت کا خاتمہ کرکے اسے 3 حصوں میں منقسم کیا جائے گا اور ترقی کیلئے مختلف شعبہ جات کی نشاندہی کرکے ان کی جامع ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہو ںنے بابائے قوم گاندھی جی کے علاوہ بابائے قانون ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ تلنگانہ ان قائدین کے نظریات کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور انہیں یقین ہے کہ آزادی ہندوستان کی 100ویں تقاریب تک ہندستان کی ترقی میں تلنگانہ کا کلیدی کردار ہوگا اور خود تلنگانہ بھی ملک ہی نہیں بلکہ دنیا کی ان سرکردہ ریاستوں میں شامل ہوجائے گی جو بین الاقوامی سطح پر اپنی منفرد شناخت رکھتی ہیں۔ گورنر جشنو دیو ورما نے سمٹ کے افتتاح کے دوران ’تلنگانہ تلی ‘ کے ڈیجیٹل مجسمہ کی نقاب کشائی انجام دی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ عوام کی جامع ترقی کیلئے جو اقدامات کر رہی ہے وہ قابل قدر ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست میں خواتین کی ترقی ‘ کسانوں کی ترقی ‘ کے علاوہ دیگر طبقات کی ترقی کیلئے جو اقدامات کئے جار ہے ہیں وہ ریاست کی جامع ترقی کے نقیب ثابت ہونے کا امکان ہے۔مسٹر ورما نے تلنگانہ کو ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے والی ریاست قرار دیا اور کہا کہ ہماری ریاست بہترین انفراسٹرکچرکی تیاری ‘ سرمایہ کاروں کی ترقی ‘ کو یقینی بنانے والی شفاف اور مستحکم حکومت ہے جو کہ ریاست کو ترقی کی راہ پر لے جا رہی ہے۔انہو ںنے ریاست میں ائیر پورٹس کی تعمیر ‘ ریلوے کی توسیع ‘ سڑکوں کا جال بچھانے کے اقدامات کا تذکرہ کیا ۔مرکزی وزیر کشن ریڈی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہر حیدرآباد صرف تلنگانہ کا دارالحکومت نہیں ہے بلکہ ملک کی معیشت کا اہم ستون بھی ہے اور اسے مستحکم بنائے رکھنا ضروری ہے۔انہو ںنے کہا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کی ترقی کو یقینی بنانے تمام ممکنہ اقدامات اور تعاون کیلئے تیار ہے ۔ کشن ریڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی کا پیام دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ملک کی تمام ریاستوں کی جامع ترقی کا منصوبہ تیار کرکے ان کی ترقی کو یقینی بنانے اقدامات نہ کئے جائیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ تلنگانہ ملک میں ادویات سازی ‘ انفارمیشن ٹکنالوجی‘ موبائیل فون کی تیاری و کئی شعبہ جات میں دوسرے نمبر پر ہے اور انہیں یقین ہے کہ ریاستی حکومت کے اقدامات سے جلد تلنگانہ کئی شعبہ جات میں نمبر 1 مقام حاصل کر لے گی۔ افتتاحی تقریب میں ریاستی وزراء ‘ صنعتکار ‘ تاجرین کے علاوہ کئی اہم شخصیات موجود تھیں جو 2روزہ سمٹ میں شرکت کیلئے حیدرآباد پہنچی ہیں ۔3