چندرا بابو نائیڈو حکومت کی ستائش، تلگو ریاستوں کے بی جے پی ارکان کو ناشتہ پر دعوت
حیدرآباد ۔ 11۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) وزیراعظم نریندر مودی نے تلنگانہ اور آندھراپردیش تعلق رکھنے والے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کو ناشتہ کی دعوت دی اور دونوں ریاستوں کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی۔ وزیراعظم نے تلنگانہ کے بی جے پی ارکان کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ بی جے پی تلنگانہ میں اپوزیشن کا رول ادا کرنے میں بھی ناکام ہوچکی ہے۔ وزیراعظم نے پارٹی ارکان پارلیمنٹ کو کارکردگی بہتر بنانے اور حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنے کی ہدایت دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ تلنگانہ میں پارٹی کی ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں لیکن ان مواقع سے استفادہ کرنے میں ارکان پارلیمنٹ ناکام رہے ہیں۔ وزیراعظم نے پارٹی میں گروہ بندیوں پر برہمی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی سیاسی صورتحال میں بھی بی جے پی ارکان کو متحرک ہونا چاہئے ۔ وزیراعظم نے بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ارکان کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرنے کے لئے سوشیل میڈیا کے استعمال میں پیچھے ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ میں پارٹی کے کمزور موقف کے بارے میں ارکان پارلیمنٹ میں سوالات کئے ۔ نریندر مودی نے ریما رک کیا کہ تلنگاانہ میں بی جے پی ارکان سے بہتر سوشیل میڈیا کا استعمال حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین کر رہے ہیں۔ سوشیل میڈیا کی ان کی ٹیم کافی سرگرمی کے ساتھ عوامی مسائل کو پیش کرتی ہے۔ وزیراعظم نے بی جے پی ارکان کو کارکردگی بہتر بنانے اور سوشیل میڈیا پر سرگرم ہونے کی ہدایت دی ۔ نریندر مودی نے آندھراپردیش میں چندرا بابو نائیڈو حکومت کی ستائش کی اور کہا کہ بہتر کارکردگی کے نتیجہ میں بھاری سرمایہ کاری کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے آندھراپردیش کے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ چندرا بابو نائیڈو حکومت کے ساتھ بہتر تال میل برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش حکومت کی کارکردگی پر مثبت اطلاعات ملی ہیں۔ نریندر مودی نے وائی ایس جگن موہن ریڈی کی جانب سے سوشیل میڈیا میں حکومت کے خلاف مہم کا منہ توڑ جواب دینے کی ہدایت دی۔ ناشتہ پر دونوں ریاستوں کے بی جے پی اور حلیف پارٹیوں کے جملہ 15 ارکان پارلیمنٹ شریک ہوئے اور مودی نے نصف گھنٹے تک بات چیت کی۔1