تلنگانہ تاریخ میں 14 اکٹوبر یوم سیاہ رہے گا: پونالہ لکشمیا

   

آبپاشی پراجکٹس کا کنٹرول حاصل کرنے مرکز کا فیصلہ شرمناک
حیدرآباد۔/13 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) سابق صدر پردیش کانگریس پونالہ لکشمیا نے کہا کہ 14 اکٹوبر تلنگانہ کیلئے تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد کیا جائے گا جس دن مرکزی حکومت آبپاشی پراجکٹس کا کنٹرول حاصل کررہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پونالہ لکشمیا نے کہا کہ ملک میں آج تک ایسی صورتحال نہیں دیکھی گئی جب مرکز نے آبپاشی پراجکٹس کا کنٹرول ریاستوں سے حاصل کرلیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور جگن موہن ریڈی دونوں مرکز کی بی جے پی حکومت کی تائید کررہے ہیں باوجود اس کے مرکز نے سیاسی فیصلہ کرتے ہوئے آبپاشی پراجکٹس کے حقوق کو سلب کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو آبپاشی پراجکٹس پر کنٹرول کا کوئی حق حاصل نہیں۔ دونوں ریاستوں میں آبی تنازعات کی یکسوئی کرنا مرکز کی ذمہ داری ہے۔ 2016 تک اس طرح کی کوئی تجویز نہیں تھی لیکن آبی تنازعات کی یکسوئی کے بجائے مرکز نے پراجکٹس کو اپنے کنٹرول میں لینے کا فیصلہ کیا جو کے سی آر حکومت کی ناکامی کو ثابت کرتا ہے۔ 14 اکٹوبر جس دن سے پراجکٹس مرکز کی تحویل میں جارہے ہیں وہ دن تلنگانہ کا یوم سیاہ رہے گا اور یہ اقدام کے سی آر کیلئے باعث شرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں کرپشن اور بے قاعدگیوں کے نتیجہ میں مرکز کو اس فیصلہ سے روکنے میں ناکامی ہوئی ہے۔ پونالہ لکشمیا نے کہا کہ تلنگانہ کی تاریخ میں کے سی آر ہمیشہ غدار کے طور پر جانے جائیں گے کیونکہ آبپاشی پراجکٹس سے محرومی ریاست کے مفادات پر ضرب کاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ برقی تیاری اور دیگر شعبہ جات میں ریاستوں کے اختیارات ختم ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک طرف برقی بحران ہے تو دوسری طرف آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے آبپاشی پراجکٹس کے بارے میں مرکز کا متنازعہ فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں اہم مسائل پر اپوزیشن کو اظہار خیال کا موقع نہیں دیا گیا۔ پونالہ لکشمیا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کُل جماعتی وفد کے ساتھ وزیر اعظم سے نمائندگی کی جائے اور ضرورت پڑنے پر ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے۔ر