تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب میں کے سی آر کی عدم شرکت

   

بنڈی سنجے اور کشن ریڈی نے بھی معذرت کرلی، گورنر کی شرکت کے بارے میں تجسس

حیدرآباد۔/8 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ریونت ریڈی حکومت کے ایک سال کی تکمیل کے موقع پر کل 9 ڈسمبر کو سکریٹریٹ کے احاطہ میں وجئے اُتسوم کے تحت تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب میں سابق چیف منسٹر اور بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کی شرکت کے امکانات موہوم دکھائی دے رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے کے سی آر سے شخصی ملاقات کرکے دعوت نامہ حوالے کیا تھا۔ ملاقات کے دوران کے سی آر نے تقریب میں شرکت یا عدم شرکت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور ریاستی وزیر اور ان کی ٹیم کیلئے لنچ کا اہتمام کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ملاقات میں سیاسی موضوعات پر کے سی آر نے کوئی گفتگو نہیں کی اور صرف اتنا کہا کہ وہ پارٹی قائدین سے مشاورت کریں گے۔ دوسری طرف مرکزی وزراء جی کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کمار نے تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب میں شرکت سے معذوری کا اظہار کیا ہے۔ بی جے پی ریاستی صدر اور مرکزی وزیر کشن ریڈی نے پونم پربھاکر کو مکتوب روانہ کیا جس میں کہا کہ پارلیمنٹ سیشن اور طئے شدہ پروگراموں کے سبب وہ شرکت سے قاصر ہیں۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے کمار نے پونم پربھاکر سے فون پر کہا کہ مصروفیات کے سبب وہ ملاقات سے قاصر ہیں۔ پونم پربھاکر نے حکومت کا دعوت نامہ پیش کرنے شخصی ملاقات کا وقت مانگا تھا۔ پربھاکر نے بتایا کہ انہوں نے بنڈی سنجے کو دعوت نامہ کے بارے میں واقف کرایا۔ بنڈی سنجے کمار نے دعوت نامہ ان کے آفس روانہ کرنے کا مشورہ دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں مرکزی وزراء کی تقریب میں شرکت کے امکانات موہوم ہیں۔ پونم پربھاکر کے مطابق دعوت نامہ وصول کرنے مجلس کے صدر اسد اویسی بھی ملاقات کیلئے دستیاب نہیں ہوئے لہذا عہدیداروں کے ذریعہ ان کا دعوت نامہ روانہ کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسد الدین اویسی اگر ملاقات کا وقت دیتے ہیں تو وہ شخصی طور پر دعوت نامہ حوالے کریں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنر جشنو دیو ورما نے بھی شرکت پر کوئی واضح تیقن نہیں دیا لہذا گورنر کی شرکت پر تجسس برقرار ہے۔واضح رہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے حیدرآباد کے انچارج وزیر کی حیثیت سے پونم پربھاکر کو ذمہ داری دی تھی کہ وہ شخصی طور پر ملاقات کرکے گورنر جشنو دیو ورما، سابق چیف منسٹر کے سی آر، مرکزی وزراء کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کے علاوہ صدر مجلس اسد اویسی کو دعوت نامہ حوالے کریں۔1