مولانا خسرو پاشاہ نے پہلے قافلہ کا استقبال کیا، سعودی عرب میں انتظامات کی ستائش
حیدرآباد 13 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام کی واپسی کا آج سے آغاز ہوچکا ہے۔ صدرنشین تلنگانہ حج کمیٹی مولانا سید غلام افضل بیابانی خسرو پاشاہ نے آج صبح 4 بجے حیدرآباد انٹرنیشنل ایرپورٹ پر حجاج کرام کے پہلے قافلہ کا استقبال کیا۔ جدہ سے یہ قافلہ سعودی ایرلائنز کی خصوصی پرواز کے لئے شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ پہنچا، اِس قافلہ میں 262 حجاج کرام موجود تھے جو سعودی عرب میں 46 دن تک قیام کے بعد واپس ہوئے ہیں۔ حجاج کرام نے ایام حج اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں انتظامات کی ستائش کی۔ اُنھوں نے صدرنشین حج کمیٹی مولانا خسرو پاشاہ سے اظہار تشکر کیا۔ مولانا خسرو پاشاہ نے شخصی نگرانی کرتے ہوئے سرکاری اُمور کی عاجلانہ تکمیل کو یقینی بنایا۔ اِس موقع پر حجاج کرام کو 5 لیٹر زم زم کا کیان حوالہ کیا گیا۔ حجاج کرام کے رشتہ دار اور دوست احباب استقبال کے لئے ایرپورٹ پر موجود تھے۔ قافلوں کی واپسی کے پہلے دن 2 قافلے جدہ سے حیدرآباد پہونچے۔ ابتدائی 7 قافلے جدہ سے حیدرآباد واپس ہوں گے جبکہ باقی قافلوں کی واپسی مدینہ منورہ سے ہوگی۔ ایسے حجاج کرام جنھوں نے مدینہ میں 8 دن قیام نہیں کیا ہے اُنھیں فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد مدینہ منورہ منتقل کیا جائے گا۔ مولانا سید غلام افضل بیابانی خسرو پاشاہ نے کہاکہ تلنگانہ کے تمام حجاج کرام نے فریضہ حج کی ادائیگی بخیریت مکمل کی ہے اور تمام صحت و عافیت کے ساتھ ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت سعودی عرب کی جانب سے بھی منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں مؤثر انتظامات کئے گئے تھے جس کا اظہار حجاج کرام نے کیا ہے۔ حیدرآباد امبارکیشن پوائنٹ سے جملہ 9331 حجاج کرام روانہ ہوئے تھے جن میں تلنگانہ حج کمیٹی کے حجاج کی تعداد 6738 ہے۔ حجاج کرام کے قافلوں کی واپسی 9 جولائی کو مکمل ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض حجاج کرام نے روانگی کے موقع پر حج ہاؤز میں فروخت کئے گئے سم کارڈ کے غیر کارکرد ہونے کی شکایت کی ہے۔ ایک خانگی کمپنی کی جانب سے 4500 روپئے میں سم کارڈ فروخت کیا گیا تھا لیکن وہ سعودی عرب پہونچنے کے بعد غیر کارکرد ہوگیا۔ اِس سلسلہ میں حجاج کرام نے حج کمیٹی کے حکام سے شکایت کی اور بتایا کہ اُنھیں سعودی عرب پہونچنے کے بعد نیا سم کارڈ حاصل کرنا پڑا جو 45 دن تک کارکرد رہا۔1