(بی سی تحفظات کیلئے جدوجہد)
راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے کی شرکت متوقع، خصوصی ٹرین بھی دہلی پہونچ گئی، کل صدرجمہوریہ سے نمائندگی کا منصوبہ
حیدرآباد 5 اگست (سیاست نیوز) پسماندہ طبقات کو تعلیم، روزگار اور سیاست میں 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے لئے کانگریس کا 3 روزہ چلو دہلی پروگرام آج سے شروع ہوا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ، تمام ریاستی وزراء، ارکان اسمبلی و کونسل اور سینئر قائدین نئی دہلی پہونچ چکے ہیں۔ تلنگانہ اسمبلی میں بی سی تحفظات کے حق میں منظورہ بلز صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کے پاس زیرالتواء ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے مجالس مقامی میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کیلئے پنچایت راج قانون 2018 ء میں ترمیم کرتے ہوئے آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ کیا لیکن گورنر جشنودیو ورما نے تاحال آرڈیننس کو منظوری نہیں دی۔ ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت 30 ستمبر تک مجالس مقامی کے انتخابات کو مکمل کرنا ہے لہذا ریونت ریڈی حکومت نے مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے 3 روزہ پروگرام طے کیا ہے۔ تلنگانہ کانگریس کے تمام سینئر قائدین دہلی پہونچ چکے ہیں اور اضلاع سے تعلق رکھنے والے قائدین خصوصی ٹرین کے ذریعہ آج دہلی پہونچ گئے۔ تلنگانہ انچارج میناکشی نٹراجن بھی خصوصی ٹرین میں نئی دہلی پہونچیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے نئی دہلی میں ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے کل 6 اگست کو جنتر منتر پر مہا دھرنا کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اِس دھرنے میں ملکارجن کھرگے اور راہول گاندھی کی شرکت کا امکان ہے۔ مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے کانگریس ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ انڈیا الائنس میں شامل حلیف پارٹیوں کے قائدین کو بھی مدعو کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ میں طبقاتی سروے کے اہتمام کے بعد پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک بھر میں سماجی انصاف کی مثال قائم کی ہے۔ بی جے پی پسماندہ طبقات کے تحفظات میں مسلمانوں کو شامل کرنے کی مخالفت کررہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پارٹی قائدین سے کہاکہ وہ دھرنے میں ہمخیال پارٹیوں کے قائدین کی شرکت کو یقینی بنائیں۔ ریونت ریڈی نے جنرل سکریٹری اے آئی سی سی تنظیمی اُمور کے سی وینو گوپال اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی سے بھی دھرنے میں شرکت کی خواہش کی ہے۔ تلنگانہ کی کانگریس قیادت اور حکومت کے نئی دہلی منتقل ہونے سے دارالحکومت میں ہر طرف تلنگانہ کے قائدین اور کارکن دکھائی دے رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں آج اجلاس کے دوران بھی تلنگانہ کے بیشتر قائدین لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی لابی میں موجود تھے۔ مرکز پر دباؤ بنانے کیلئے 7 اگست کو صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کا منصوبہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ صدرجمہوریہ نے ابھی تک ملاقات کا وقت طے نہیں کیا ہے۔ راہول گاندھی کی قیادت میں تلنگانہ کے تمام وزراء اور عوامی نمائندے صدرجمہوریہ سے ملاقات کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ اُنھیں پسماندہ طبقات کو تحفظات کی ضرورت اور اہمیت سے واقف کرایا جائے۔ تلنگانہ کانگریس کی مہم کو پارٹی ہائی کمان کی مکمل تائید حاصل ہے۔1