اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی ترجیح، حکومت کے مشیر محمد علی شبیر کا تبصرہ
حیدرآباد 20 مارچ (سیاست نیوز) حکومت کے مشیر برائے اقلیت و کمزور طبقات محمد علی شبیر نے تلنگانہ حکومت کے بجٹ کو سماجی انصاف کی فراہمی کی سمت میں تاریخی قدم قرار دیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا کی جانب سے اسمبلی میں 3.04 لاکھ کروڑ کے بجٹ کی پیشکشی کا خیرمقدم کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے سماجی انصاف نظریہ کی ستائش کی۔ اُنھوں نے کہاکہ بجٹ میں اِس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ انتخابی وعدوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ کمزور طبقات کو تعلیم، روزگار اور معاشی طور پر خود مکتفی بنایا جاسکے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کمزور طبقات بالخصوص ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کو اُن کے جائز حقوق فراہم کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اُس کا اظہار بجٹ میں ہوتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بجٹ سے کمزور طبقات اور اقلیتوں میں اُمید جاگی ہے کہ کانگریس حکومت اپنی میعاد میں وعدوں کی تکمیل کرتے ہوئے تعلیمی اور معاشی ترقی کو یقینی بنائے گی۔ ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیت کے لئے الاٹ کردہ بجٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہاکہ ایس سی طبقہ کے لئے 40232 اور ایس ٹی طبقہ کے لئے 17169 کروڑ مختص کرتے ہوئے ریونت ریڈی حکومت نے دیگر ریاستوں کے لئے مثال قائم کی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی آر ایس دور حکومت میں ایس سی ایس ٹی سب پلان کو نظرانداز کردیا گیا تھا اور ایس سی، ایس ٹی طبقات کے لئے مختص کردہ بجٹ مکمل خرچ نہیں کیا گیا۔ محمد علی شبیر نے کہاکہ طبقاتی سروے کے ذریعہ حکومت نے نہ صرف بی سی طبقات کی آبادی کا تعین کیا بلکہ 42 فیصد تحفظات کا بِل ایوان میں منظور کیا گیا۔ اقلیتی بہبود کے لئے 3591 کروڑ مختص کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہاکہ اقلیتوں کی ترقی ریونت ریڈی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ینگ انڈیا اقامتی اسکولس کا نظریہ غریب اقلیتی طلبہ کو معیاری تعلیم کی فراہمی میں اہم رول ادا کرے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت اقلیتی بیروزگار نوجوانوں کو 4 لاکھ روپئے تک قرض فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سماجی انصاف کے تحت تمام طبقات کی یکساں ترقی کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ راجیو یوا وکاسم اسکیم کے لئے حکومت نے 6 ہزار کروڑ مختص کئے۔ محمد علی شبیر نے کہاکہ اقلیتی بہبود کی اسکیمات کے لئے بجٹ میں مناسب فنڈس مختص کئے گئے اور حکومت اِن کی مکمل خرچ کو یقینی بنائے گی۔ 1