ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارک کی مختلف محکموں کے عہدیداروں سے مشاورت جاری
حیدرآباد۔24جنوری(سیاست نیوز) ریاستی حکومت تلنگانہ کا بجٹ سیشن 14 فروری سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق مرکز کے علی الحساب بجٹ کی پیشکشی کے بعد ریاستی حکومت بجٹ پیش کرنے کا جائزہ لے رہی ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارک بجٹ کی تیاری کے سلسلہ میں وزراء اور مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں کے ہمراہ مشاورت کررہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے عام انتخابات کے پیش نظر علی الحساب بجٹ پیش کیا جائے گا اور حکومت تلنگانہ مرکزی بجٹ کا جائزہ لینے کے بعد ریاست کے بجٹ کو قطعیت دیتے ہوئے اس کی پیشکشی کے اقدامات کرے گی۔ 6 فروری کو مرکزی حکومت کے بجٹ سیشن کے اختتام کے بعد 14 فروری سے تلنگانہ اسمبلی کے بجٹ سیشن کے آغاز کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے حقیقت پر مبنی بجٹ کی پیشکشی اور تمام 6ضمانتوں پر عمل آوری کے سلسلہ میں اقدامات بھی کئے جائیں گے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے یکم فروری کو بجٹ پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ اگر مرکزی حکومت کی جانب سے مکمل بجٹ پیش کیا جاتا ہے تو اس پر مباحث اور منظوری کیلئے مزید وقت درکار ہوگا اور 6فروری تک کے بجٹ سیشن میں توسیع کی گنجائش رہے گی اسی لئے ریاستی حکومت کی جانب سے 14 فروری سے بجٹ سیشن کے آغاز کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر فینانس کی جانب سے 6 ضمانتوں پر عمل آوری کے سلسلہ میں اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ 3
اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کے ان تمام محکمہ جات جن کا تعلق 6 ضمانتوں سے ہے ان پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ فلاح و بہبود پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔ عہدیداروں کا کہناہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر مختلف طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے ریاستی حکومت نے فلاح و بہبود کے لئے 40ہزار کروڑ تک کی رقم مختص کرنے کی تیاریاں کی ہوئی ہیں اور اس سلسلہ میں عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 6 ضمانتوں پر عمل آوری کے علاوہ فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بجٹ کی تیاری عمل میں لائیں۔3