حیدرآباد : ڈھائی مہینوں بعد ریاست تلنگانہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باہر ہوگئی ہے اور کیسیس میں ہزاروں سے کمی ہوکر یہ کئی سو تک گھٹ گئے ہیں۔ ریاست میں اس لہر کے دوران لوگوں کو بہت بُرے حالات سے دوچار ہونا پڑا جس کے منفی اثرات پہلی لہر سے زیادہ تھے۔ دوسری لہر کے دوران ایک ہی دن میں 10,122 کیسیس ریکارڈ کئے گئے جبکہ پہلی لہر میں اس کی زیادہ سے زیادہ تعداد 5000 سے کم تھی۔ ڈائرکٹر آف پبلک ہیلت جی سرینواس راؤ نے کہاکہ تلنگانہ ان ریاستوں میں ایک ہے جہاں کوویڈ کیسیس کی تعداد کم ریکارڈ کی گئی۔ ریاست میں پازیٹیو کیسیس اور اموات کی شرح بھی قومی سطح کے مقابل بہت کم ہے اور صحت یابی کی شرح زیادہ ہے۔ اموات کی شرح 0.57 فیصد ہے جبکہ ملک گیر سطح پر یہ شرح 1.3 فیصد ہے۔ ریاست میں ریکوری کی شرح 96.13 فیصد ہے جبکہ ملک میں یہ 95.76 فیصد ہے۔ انھوں نے کہاکہ پڑوسی ریاستوں مہاراشٹرا، کرناٹک اور آندھراپردیش میں اس سیزن کے دوران بہت بُری حالت رہی جہاں کئی روز تک ایک دن میں 10 ہزار سے زائد کیسیس ریکارڈ کئے گئے۔ ابھی تک ان ریاستوں میں ایک دن میں پانچ تا چھ ہزار کیسیس ریکارڈ کئے جارہے ہیں۔ تلنگانہ میں اچھی حکمت عملی کے باعث صورتحال معمول پر آگئی ہے۔ دوسری لہر پورے ملک میں دیہی علاقوں میں شدید تھی لیکن تلنگانہ میں دیہی علاقوں میں کیسیس پر اچھا کنٹرول کیا گیا۔ حکومت کی مدد سے محکمہ صحت نے بروقت اقدامات کئے۔ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور گھر گھر فیور سروے کرنے سے اس وائرس پر قابو پانے میں بڑی مدد ملی۔